سپریم کورٹ نین بادشاہی مسجد لاہورن سے نعلین مبارک کی چوری کین معاملہ پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی

جمعرات 21 اکتوبر 2021 23:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2021ء) سپریم کورٹ نین بادشاہی مسجد لاہورن سے نعلین مبارک کی چوری کین معاملہ پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی۔ عدالت عظمی نین قرار دیا ہے کہننعلین مبارک کی تلاش کرنین کیلئے متعلقہ حکام کی کوششیں جاری ہیں،محکمہن اوقاف کی طرف سے معاملہ پر سپریم کورٹ میں رپورٹ بھین پیش کی گئی،ننعلین مبارک کو تلاش کیا جائے۔

نجمعرات کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔ندوران سماعت محمکہ اوقاف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہن نعلین مبارک کی تلاش کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ اس دورانن درخوستگزارننپیر ایس اے جعفری نے عدالتننکو بتایا کہ میں نے نعلین مبارک کی تلاش کیلئے پاکستان کی گلی گلی چھانی ہے، 18 سال سے نعلین پاک تلاش کر رہا ہوں، گھر اور گاڑی بیچ چکا ہوں ، جب تک زندہ ہوں نعلین پاک کی تلاش جاری رکھوں گا۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیننین نمعاملہ پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہننعلین مبارک کی تلاش کیلئے متعلقہ حکام کی کوششیں جاری ہیں،محکمہن اوقاف کی طرف سے سپریم کورٹ میں رپورٹ بھین پیش کی گئی،ننعلین مبارک کو تلاش کیا جائے۔نبعد ازاں سپریم کورٹ کین باہرن نصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دخواست گزار پیر ایس اے جعفری نینکہا کہ بادشاہی مسجد لاہور کی تبرکات گیلری سے 2002 میں نعلین پاک برونائی دارالسلام لیجایا گیا تھا،واپسی پر نعلین پاک چوری کا ڈرامہ رچایا گیا اور چھوٹے ملازمین کو گرفتار کیا گیا، ہمارا پہلے دن سے موقفن ہے کہن نعلین مبارک چوری نہیں ہوئیں بلکہ اسے بیچا گیا ہے۔

ن انہوں نے کہا کہ اس وقت کے محکمہ اوقات کے افسران کو شامل تفتیش نہیں کیا گیا انہیں شامل تفتیش کیا جائے،نعلین مبارک چوری کرنے یا بیچنے والے کرداروں کو سامنے لایا جائے۔نانہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے نعلین مبارک کی چوری پر ازخود نوٹس بھی لیا،بیس سال گزرنے کے باوجود نعلین پاک برآمد نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ 18ننسال سے میں بغیر جوتے پہنے کالے لباس میں نعلین مبارک کی تلاش میں ہوں ،جب تک زندہ ہوں نعلین پاک کی تلاش جاری رکھوں گا۔۔۔۔توصیف

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں