حکومت انتہائی سنجیدگی سے (پی آئی اے) کی بہتری کیلئے مشکل اقدامات اٹھا رہی ہے اور غیر معمولی سالانہ اجلاس میں اعلی افسران کی شرکت اس امر کا ثبوت ہے،چیئرمین و چیف ایگزیکٹو افسرپی آئی اے

ہفتہ 20 اپریل 2024 17:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2024ء) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے)کے چیئرمین و چیف ایگزیکٹو افسر ایئر وائس مارشل محمد عامر حیات نے کہا ہے کہ حکومت انتہائی سنجیدگی سے (پی آئی اے) کی بہتری کیلئے مشکل اقدامات اٹھا رہی ہے اور غیر معمولی سالانہ اجلاس میں اعلی افسران کی شرکت اس امر کا ثبوت ہے، پی آئی اے انتظامیہ نے شیئر ہولڈرز کی آرا ءاستعمال کرتے ہوئے ادارے کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں، گزشتہ برس کی پرفارمنس کے باعث ادارے نے13 سال بعد آپریٹنگ منافع کمایا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان کی طرف سے ہفتہ کو جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی اے ٹریننگ سینٹر کراچی میں منعقدہ پی آئی اے کے سالانہ غیر معمولی اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

غیر معمولی اجلاس میں پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کے شیئر ہولڈرز نے پی آئی اے کی ہولڈنگ لمیٹڈ میں منتقلی کیلئے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ غیر معمولی اجلاس میں وفاقی سیکرٹری نجکاری کمیشن عثمان اختر باجوہ، سیکرٹری ایوی ایشن سیف انجم، مالیاتی مشیر کے قانونی ماہرین، سی ای او پی آئی اے ایئر وائس مارشل محمد عامر حیات سمیت تمام ڈائریکٹرزنے شیئر ہولڈرز کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے شرکت کی۔

چیئرمین و سی ای او پی آئی اے نے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے شیئر ہولڈرز کی آرا استعمال کرتے ہوئے ادارے کی بہتری کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کی پرفارمنس کے باعث ادارے نے13 سال بعد آپریٹنگ منافع دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے حصص کے کاروبار میں اضافہ ہوا اس کی مالیت میں700 گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

چیئرمین پی آئی اے نے کہا کہ ایاسا آڈٹ کلیئر ہونے کے بعد پی آئی اے جون2024 سے یورپ اور برطانیہ کا آپریشن شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بہت سنجیدگی سے پی آئی اے کی بہتری کیلئے مشکل اقدامات اٹھا رہی ہے اجلاس میں کمرے میں اعلی سطحی افسران کی موجودگی اس امر کا ثبوت ہے۔ اجلاس میں پی آئی اے کے شیئر ہولڈرز نے کثرت رائے سے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے حق میں ووٹ ڈالے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں