سیاستدانوں کو دور اندیش ہونا چاہیے، ایوان بالا کے اجلاس میں اراکین کا اظہا ر خیال

جمعہ 26 اپریل 2024 13:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2024ء) ایوان بالا کے اراکین نے کہا ہے کہ ملک میں پولیٹیکل پولرائزیشن بہت بڑھ گئی ہے، ایوان کے ارکان کو اس کے سدباب کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، قانون سازی اتفاق رائے سے کرنے کی ضرورت ہے، جب تک انتہا پسندی اور عدم برداشت ختم نہیں ہو گی ہم غربت کو ختم نہیں کر سکیں گے، جب جمہوریت چلے گی تو ہی ملک کے مسائل حل ہوں گے، تعمیری تنقید کو برداشت کرنا چاہیے، اگر تنقید کو برداشت نہیں کریں گے تو پھر غلطیاں بڑھتی جائیں گی، اپوزیشن کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت کے خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ قائد ایوان کو کہتا ہوں کہ مل کر کام کرتے ہیں اور ایسی روایت پیدا کرتے ہیں کہ بلڈوزنگ کا نظریہ ہم ختم کر دیں گے، بلڈوزنگ ظلم ہے، امید ہے کہ آئندہ بلڈوزنگ نہیں ہو گی، اگر حکومت کوئی بل لانا چاہتی ہے تو پہلے اسے کمیٹی میں بھیجا جائے جہاں اس پر بحث کی جائے اور اس کے بعد قانون کو منظور کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہالت اور انتہا پسندی لعنت ہیں، اس کو تعلیم کے ذریعہ ہی شکست دی جا سکتی ہے، جب تک انتہا پسندی اور عدم برداشت ختم نہیں ہو گی ہم غربت کو ختم نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا ہے پاکستان کا اس پر کیا ردعمل ہے اس حوالے سے سینیٹ کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے، اس پر ایوان میں بحث بھی کرائی جانی چاہیے، اگلے اجلاس میں وزیر خارجہ اس حوالے سے ایوان کو آگاہ کریں تاکہ ہم اس پر بحث کر سکیں اور اپنی اپنی رائے دے سکیں۔

سینیٹر جام سیف اللہ خان نے کہا کہ پولیٹیکل پولرائزیشن بہت بڑھ گئی ہے، ایوان کے ارکان کو اس کے سدباب کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، تعمیری تنقید کو برداشت کرنا چاہیے، اگر تنقید کو برداشت نہیں کریں گے تو پھر غلطیاں بڑھتی جائیں گی، اپوزیشن کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، سیاستدانوں کو دور اندیش ہونا چاہیے۔ سینیٹر جان محمد بلیدی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر کچھ دوستوں نے جو رویہ اختیار کیا وہ اچھا نہیں تھا، ہم سب کو اپنا رویہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمارے رویہ تبدیل ہوں گے تو یہ ملک آگے بڑھے گا اور اس ملک میں مفاہمتی عمل کو آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب جمہوریت چلے گی تو ہی اس ملک کے مسائل حل ہوں گے۔ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کے لئے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں نوجوانوں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں میں جو مسائل پیدا ہوئے ہیں ان کو دیکھنے کی ضرورت ہے، ہمیں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ سینیٹر محمد اسلم ابڑو نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے بہترین حکمت عملی کے ساتھ ملک میں جمہوریت کو پروان چڑھایا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں