گلوبل وارمنگ سے گلیشیئرز، ماحولیاتی نظام، زندگی اور معاش پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ، رومینہ خورشید عالم

بدھ 15 مئی 2024 17:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2024ء) وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ سے دنیا بھر کے پہاڑی علاقوں میں گلیشیئرز، ماحولیاتی نظام، زندگی اور معاش پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں تاہم تیزی سے پگھلتے ہوئے گلیشیئرز، ماحولیاتی نظام کے نقصان اور زندگیوں اور معاش کے تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹنا اس وقت ممکن نہیں جب تک کہ عالمی برادری گلوبل وارمنگ کے محرکات بالخصوص پر گرمی میں اضافہ کرنے والی گیسوں کے اخراج سے نمٹنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

اطالوی غیر سرکاری تنظیم ’ای وی کے ٹوسی این آر ‘کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت پہاڑی علاقوں میں برف کے احاطہ کی حد اور دورانیہ میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ موسمی نمونوں میں تبدیلی، گلیشیئرز کے پگھلنے، پرما فراسٹ کا پگھلنا، اور برف میں کمی بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں پانی کا بہاؤ اور صنعتی، گھریلو اور زرعی استعمال کے لئے اس کی دستیابی تیزی سے کم اورناقابل اعتبار ہوتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

رومینہ خورشید عالم نے کہاکہ گلیشیئرز، پہاڑوں، ماحولیاتی نظام، پانی کے بہاؤ، زراعت، صحت عامہ اور تعلیم پر موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات پر قابو پانے کے لئے ایسے اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے جو گلوبل وارمنگ کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، 1900 کی دہائی کے اوائل سے دنیا بھر میں بہت سے گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، انسانی سرگرمیاں اس رجحان کی وجہ ہیں، بالخصوص صنعتی انقلاب کے بعد سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج نے درجہ حرارت میں اضافہ کیا ہے اور قطبین میں اور بھی زیادہ درجہ حرارت میں اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، سمندر میں ڈھل رہے ہیں اور زمین سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ پیداوار اور کھپت کے پائیدار ذرائع کو اپنانا موسمیاتی تبدیلی اور مختلف سماجی و اقتصادی شعبوں بالخصوص پانی، زراعت، توانائی، صحت اور تعلیم پر اس کے اثرات سے نمٹنے کی کلید ہے۔رومینہ خورشید عالم نے اجلاس کو آگاہ کیاکہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ماحولیاتی استحکام اور تمام سماجی و اقتصادی شعبوں میں موسمیاتی لچک پیدا کرنے کے لئے خاص طور پر سنجیدہ اور پرعزم ہیں ۔

انہوں نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن نتائج کے خلاف وہ ماحولیاتی انحطاط کو روکنے اور ملک کی برداشت کو بڑھانے کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑیں۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام سٹیک ہولڈرز اور تنظیموں کے ساتھ ہر سطح پر فعال طور پر مشغول رہیں گی، کام کرنے کے قابل اعتماد ٹریک ریکارڈ کے ساتھ اور پاکستان کو ماحولیاتی پائیداری کے اہداف کے حصول میں مدد کرنے اور مختلف سماجی و اقتصادی شعبوں پر گلوبل وارمنگ کے اثرات سے نمٹنے کے لئے اس کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے پرعزم رہوں گی۔

دریں اثنا ء ’ای وی کے ٹوسی این آر ‘ کی صدر آگوسٹینو ڈا پولینزا نے وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر کو ان کی تنظیم کی جانب سے گلگت بلتستان جو کہ دلکش پہاڑی چوٹیوں کا گھر ہے سمیت پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی، تعلیم کی بہتری، پہاڑی ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور محفوظ یا ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں کے لئے کئے جانے والے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم کو یہ بھی بتایا کہ ان کی تنظیم نے پہاڑوں اور گلیشیئرز پر موسمیاتی بحران کے اثرات پر بین الاقوامی اور پاکستانی اداروں کے ساتھ مل کر مختلف تحقیقی مطالعات بھی کی ہیں اور ان منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے مختلف پالیسی اقدامات تجویز کئے ہیں۔EvK2CNR کے سینئر نمائندے نے ماحولیاتی تحفظ میں موجودہ حکومت کی دلچسپی کے ساتھ ساتھ مختلف موافقت اور تخفیف کے اقدامات کے ذریعے ملک میں موسمیاتی لچک پیدا کرنے اور قابل تجدید توانائی کو استعمال کرنے میں اس کی دلچسپی کو سراہا۔

انہوں نے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید کو گلیشیئرز پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے اور پہاڑی ماحولیاتی نظام، لوگوں اور ان کے ذریعہ معاش میں لچک پیدا کرنے کے لئے ان کی تنظیموں کے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں