کے الیکٹرک 2030 تک 1282 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا اضافہ کرے گی

اس میں 270 میگاواٹ کا قابل ذکر سولر پی وی منصوبہ، دھابیجی گرڈ اسٹیشن کے قریب 200 میگاواٹ کا ہائبرڈ پلانٹ شامل، یہ منصوبے شہر کے توانائی مکس میں نمایاں کردار ادا کریں گے ، استحکام کو فروغ ،کاربن فٹ پرنٹ کو کم کریں گے

بدھ 22 مئی 2024 15:57

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) کے الیکٹرک 2030 تک 1282 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا اضافہ کرے گی، اس میں 270 میگاواٹ کا قابل ذکر سولر پی وی منصوبہ اور دھابیجی گرڈ اسٹیشن کے قریب 200 میگاواٹ کا ہائبرڈ پلانٹ شامل ہے۔ گوادر پرو کے مطابق کے الیکٹرک نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے مالی سال 2024-28کے لیے پاور ایکوزیشن پروگرام(پی اے پی)کی منظوری حاصل کرلی ہے۔

منظور شدہ منصوبے کی ایک اہم توجہ قابل تجدید توانائی کا انضمام ہے۔ گوادر پرو کے مطابق کے الیکٹرک 2030 تک شمسی اور ہوا کے منصوبوں سمیت 1282 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس میں کراچی میں 270 میگاواٹ کا قابل ذکر سولر پی وی منصوبہ اور دھابیجی گرڈ اسٹیشن کے قریب 200 میگاواٹ کا ہائبرڈ پلانٹ شامل ہے۔

(جاری ہے)

توقع ہے کہ یہ منصوبے شہر کے توانائی مکس میں نمایاں کردار ادا کریں گے ، استحکام کو فروغ دیں گے اور کاربن فٹ پرنٹ کو کم کریں گے۔

گوادر پرو کے مطابق گزشتہ سال فروری 2023 میں تھری گورجز گروپ آف چائنا (سی ٹی جی ایس اے آئی ایل) اور کے الیکٹرک نے آزاد جموں و کشمیر سمیت ملک بھر میں تقریبا 1000 میگاواٹ قابل تجدید توانائی اور پن بجلی کے منصوبوں کی ترقی میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تھے۔گوادر پرو کے مطابق مفاہمت نامے کے تحت فریقین نے ملک بھر میں ہائیڈرو پروجیکٹس سمیت قابل تجدید توانائی کی تلاش میں تعاون پر اتفاق کیا۔

دونوں کمپنیوں نے کے الیکٹرک کے نیٹ ورک میں گرڈ اسکیل بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم کی تنصیب کے لئے روڈ میپ تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق نیپرا کی جانب سے حالیہ منظوری کراچی میں بجلی کی فراہمی کے اعتبار اور پائیداری کو بڑھانے کے لیے کے الیکٹرک کی حکمت عملی میں ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے 20 مارچ 2023 کو پی اے پی جمع کرانے میں قابل تجدید توانائی، مقامی ایندھن اور نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی کو مربوط کرکے مستحکم بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع منصوبے کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔

گوادر پرو کے مطابق یہ پرعزم پروگرام نیپرا کی منظور شدہ آئی جی سی ای پی 2022-2031، قومی بجلی پالیسی 2021 اور قومی بجلی منصوبہ 2023-2027 سے مطابقت رکھتا ہے۔ کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے نیپرا کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم نیپرا کی جانب سے ہمارے پاور ایکوزیشن پروگرام کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس سے ہمیں اگلے 5 سال کے لیے واضح روڈ میپ فراہم ہوا ہے۔

پائیدار توانائی کے ماحولیاتی نظام کو چلانے کے لئے صاف توانائی کو مربوط کرنا ، قابل اعتماد کے ساتھ کفایت شعاری کو متوازن کرنا ضروری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ہم اپنے 640 میگاواٹ کے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر عالمی سطح پر بہت زیادہ دلچسپی حاصل کر رہے ہیں، جو ایک برانڈ کے طور پر کے الیکٹرک کی ساکھ کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ فیصلہ ہمیں جدید، پائیدار ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرنے کے قابل بناتا ہے، جو بالآخر کراچی کی بہتری اور اس کے رہائشیوں کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق مزید برآں، پی اے پی میں مقامی کوئلے پر گنجائش میں اضافہ بھی شامل ہے جو توانائی کے مکس کو متنوع بنائے گا اور درآمدی ایندھن پر انحصار کو کم کرے گا۔

پی اے پی میں نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی درآمد کرنے کے لیے کے الیکٹرک کے معاہدوں کی بھی تفصیلات دی گئی ہیں جس سے گرڈ کے استعمال میں بھی بہتری آئے گی جس سے ریگولیٹڈ صارفین کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر اس شعبے کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ گوادر پرو کے مطابق یہ منظوری کے الیکٹرک کے لئے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ وہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر انحصار میں اضافے کے ذریعے پائیداری کو فروغ دیتے ہوئے کراچی کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس منصوبے کے کامیاب نفاذ سے شہر کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور اس کے رہائشیوں اور کاروباری اداروں کو قابل اعتماد اور پائیدار بجلی کی فراہمی کی توقع ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں