اوستہ محمد، ریٹائر ملازمین کے کیسز اے جی آفیس میں دو دو سالوں سے رل رہے ہیں کمین معافیا ایجنٹ سرگرم ہیں ان کو رشوت نہ دینے پر اے جی عملہ کام نہیں کرتا

جی پی فنڈز، گرجیوٹ کے مسئلے التواء میں ہیں، جبکہ گروپ انشورنس سیکریٹری تعلیم کے دفتروں میں ڈی میٹنگ کے منتظر ہیں جو کئی ماہوں سے ڈی میٹنگ نہیں ہو رہی رٹائرڈ ملازمین کی شکایت

جمعہ 26 جون 2020 21:23

اوستہ محمد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2020ء) رٹائر ملازمین کے کیسز اے جی آفیس میں دو دو سالوں سے رل رہے ہیں کمین معافیا ایجنٹ سرگرم ہیں ان کو رشوت نہ دینے پر اے جی عملہ کام نہیں کرتے جن میں جی پی فنڈز، گرجیوٹ کے مسئلے التواء میں ہیں، جبکہ گروپ انشورنس سیکریٹری تعلیم کے دفتروں میں ڈی میٹنگ کے منتظر ہیں جو کئی ماہوں سے ڈی میٹنگ نہیں ہو رہی رٹائرڈ ملازمین کی شکایت، تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ایجو کیشن، و دیگر محکموں میں رٹائرڈ ملازمین کے کیس التواء میں اے جی آفیس میں پڑے ہیں جو کہ رشوت نہ ملنے پر کمیشن معافیا ایجنٹ کی وجہ سے کام نہیں ہو رہے ہیں جوپانچ فیصد سے شروع ہو کر دس فیصد تک لیتے ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے ، اس کے علا وہ کروپ انشورنس کے کئی کیسز سیکریٹری تعلیم اور دیگر سیکریٹروں کے آفیس میں ڈی میٹنگ کے منتظر ہیں جن کو بھی سال لگ گئے میٹنگ نہیں ہو پاتا ، کہاں گیا گوڈ گونمنٹ ایماندار وزیر اعلیٰ کی ایمانداری اگر ایجنٹ کے بغیر کام لے جائے تو ان کو اے جی آفیس میں کوئی دیکھتا بھی نہیں ایجنٹ کو دو تو وہ پانچ فیصد سے شروع ہوتے ہیں دس فیصد تک کمیشن طلب کرتے ہیں جو لاکھوں روپے بنتے ہیں حکومت بلوچستان اور نیب اس طرف توجہ دیں اور ان کے خلاف کارروائی کریں۔

جعفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں