میٹروپولیٹن کمشنر نے جامعہ کراچی میں پودا لگا کر لینڈ سکیپ پروجیکٹ ون (سلورجوبلی گیٹ تاآزادی چوک) کا افتتاح کر دیا

جمعہ 23 اگست 2019 17:06

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2019ء) میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے جامعہ کراچی میں پودا لگا کر لینڈ سکیپ پروجیکٹ ون (سلورجوبلی گیٹ تاآزادی چوک) کا افتتاح کر دیا،افتتاحی تقریب میں انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز کسی بھی شہر کے سر کا تاج ہوتی ہیں جہاں کے تعلیمی معیار کو بہت زیادہ بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں کے ماحول کو بھی بہت خوبصورت ہونا چاہیے، جامعہ کراچی میں جس طرح منظم انداز میں شجر کاری مہم کا آغاز کیا گیا ہے اس سے یہاں کے ماحول کی خوبصورتی میں اور بھی اضافہ ہوجائے گا، جامعہ کراچی کی انتظامیہ اور لیڈر شپ قابل تحسین ہے کہ انہوں نے وہ قدم اٹھایا کہ جس کی ملک بھر میں اشد ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو جامعہ کراچی میں سلور جوبلی گیٹ کے مقام پر شجر کاری مہم اور جامعہ کراچی کے لینڈ سکیپ ون( سلور جوبلی گیٹ تا آزادی چوک) کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، رجسٹرار پروفیسرڈاکٹر سلیم شہزاد، پروفیسر ڈاکٹر راحیلہ اکرام، ڈاکٹر نسرین اسلم شاہ، پروفیسر ڈاکٹر شہناز غازی، پروفیسر ڈاکٹر تبسم محبوب، پروفیسر ڈاکٹر طاہر علی، ڈاکٹر معیز خان، ڈاکٹر فہیم اور دیگر بھی موجود تھے۔

بعدازاں مہمان خصوصی ڈاکٹر سید سیف الرحمن اور اساتذہ کرام نے مختلف پودے لگائے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیاں ہو رہی ہیں دنیا کو قدرتی مناظر بچانے کی فکر ہے مگر یہ بھی سچ ہے کہ انسان جہاں جہاں گیا اپنی ضروریات اور مفادات کے مطابق قدرتی چیزوں کو ختم کرتا چلا گیا یوں قدرتی مناظر محدود ہوتے چلے گئے مگر ہم جس ملک میں رہتے ہیں وہاں ان قدرتی مناظر کو کم کرنا کسی طور بھی گوارہ نہیں کرسکتے ، ہمیں اور اس ملک کے تمام شہریوں کو ماحول دوست ہونا پڑے گا اور ماحول دوست بن کر ہی کام کرنا پڑے گا، جس طرح آج ہمارے ملک میں جنگلات کا رقبہ ضرورت کے لحاظ سے بہت کم ہے، ایک اندازے کے مطابق جنگلات کا رقبہ ملک بھر میں 4 فیصد ہے جبکہ اس کو 20 فیصد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں نباتیات پر کام کرنے والے اپنے اداروں تک ہی محدود رہتے ہیں جبکہ ہونا یہ چاہیے کہ ان کے تجربات سے استفادہ کیا جائے اور ان کی تحقیق کو پالیسی کا حصہ بنایا جانا چاہیے تاکہ اس کے دور رس اثرات حاصل ہوسکیں۔ انہوں نے ازراہِ تفنن اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیمی اداروں بالخصوص یونیورسٹیز میں بولنا بہت مشکل کام ہے کیونکہ ہمارے بولنے کو وہاں لوگ جانچتے بھی ہیں اور ناپتے بھی ہیں پھر نمبر دیئے جاتے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ جامعہ کراچی میں لینڈ سکیپ پروجیکٹ I- کے تحت سلور جوبلی گیٹ سے آزادی چوک تک انتہائی منظم طریقے سے کام کیا جا رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ جامعہ کراچی کو بہترین منصوبہ بندی کے ذریعے خوبصورت اور سرسبز وشاداب بنایا جائے تاکہ یہاں پر آنے والے لوگوں کو یہ احساس ہو کہ یہ ہمارے ملک کی سب سے بڑی اور خوبصورت جامعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تنقید کرنے کی بجائے یہ ثابت کرناچاہیے کہ ہم کیا کر رہے ہیں صرف تنقید کرنے سے ہی مسائل حل نہیں ہوتے۔ جامعہ کراچی پالیسی میکنگ کے حوالے سے مختلف فورم پر کام کررہی ہے جس میں لینڈ سکیپنگ، ہریالی اور شجرکاری سے متعلق حکومت کو سفارشات بھی پیش کی جائیں گی کیونکہ جامعہ کراچی میں بہترین ماہر نباتیات موجود ہیں، لگائے جانے والے پودوں کی نگہداشت بھی مستقل بنیادوں پر کی جائے گی تاکہ یہ ننھے پودے کل ایک تناآور اور سایہ دار درخت بن سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلدیہ عظمیٰ کراچی بالخصوص میٹروپولیٹن کمشنر کے ممنون ہیں کہ ان کی ذاتی دلچسپی کے باعث یہاں ملبے کو صاف اور دیگر کام کرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری سرپرستی اپنی جگہ مگر جامعہ کراچی کی انتظامیہ ایک ٹیم ورک کی صورت میں کام کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہم لینڈ سکیپنگ کے حوالے سے منا رہے ہیں، اس مہم میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس میں طالب علم شامل ہیں وہ پودے بھی لگارہے ہیں اور آئندہ ان کی نگہداشت کرنے کی ذمہ داری بھی لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی میں اس وقت 57 ڈپارٹمنٹس اور 23 ریسرچ انسٹے ٹیوٹ ہیں اگر ہر ڈیپارٹمنٹ 100 پودے بھی لگا ئے تو آپ انداز ہ لگا سکتے ہیں کہ یونیورسٹی کتنی خوبصورت نظر آئے گی۔ تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی میٹروپولیٹن ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور روئسائے کلیہ جات کے ہمراہ پودا لگا کر لینڈ سکیپ پروجیکٹ ون (سلورجوبلی گیٹ تاآزادی چوک) کا افتتاح کیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں