جرمن قونصل جنرل کی تاجروں کو ویزا فراہمی میں ترجیح دینے کی یقین دہانی،عاطف اکرام شیخ، صدر ایف پی سی سی آئی

جمعہ 17 مئی 2024 23:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ کراچی میں جرمن قونصل جنرلR․diger Lotz نے ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کو آگاہ کیا ہے کہ اقتصادی تعلقات ایجنڈے میں سرفہرست ہیں اور بز نس ویزوں کو ویزا اجرائ میں ترجیح دی جائے گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جرمنی کے اعلیٰ سفارتکاروں نے کراچی میں ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور تاجر برادری کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی، انٹرایکٹو سیشن میں شرکت کی۔

ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے جرمنی کی تاجر برادری اور چیمبرز کو پاکستان کی تعمیرو ترقی میں شراکت دار بننے کی دعوت دی۔ انہوں نے ملک کے لیے سالانہ 100 ارب ڈالر کی برآمدات کے حصول کو ایف پی سی سی آئی کے وڑن 2030 کے بنیادی مقصد کے طور پر بیان کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بز نس ٹو بزنس تعاون کے سلسلے میں اسٹارٹ اپس،ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، خواتین کو بااختیار بنانے، ووکیشنل ٹریننگ اور بز نس ٹوارزم کو سرفہرست قراردیا۔

سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے اس بات پر بھی اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ جرمن قونصلیٹ نے ایف پی سی سی آئی کی ایک ممتاز خاتون رکن محترمہ صاحبزادی ماہین خان کو سندھ اور بلوچستان کے ریجن کے لیے تجارت اور سرمایہ کاری پر اپنا فوکل پرسن مقرر کیا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدرشبیر منشائ نے کہا کہ جرمن قونصلیٹ کاروباری برادری کو ان کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد طویل مدتی ویزے جاری کری؛ کیونکہ اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان باہمی تعاون میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

مزید برآں، انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان کے پاس انسانی وسائل کا ایک بڑا، نوجوان اور ہنر مند پول موجود ہی؛جنہیں جرمنی کی مختلف صنعتوں، شعبوں اور خطوں میں ملازمت دی جا سکتی ہے۔ایف پی سی سی آئی کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے فارن افیئرز، تجارت اور سرمایہ کاری کی کنوینر محترمہ صاحبزادی ماہین خان نے واضح کیا کہ جرمن قونصلیٹ نے ہمیشہ پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات کی حمایت کی ہے اور وہ اسلام آباد میں 5 جون کو خواتین کو بااختیار بنانے کی کانفرنس کے انعقاد میں بھی مدد کر رہے ہیں۔

کپاس اور ٹیکسٹائل کے ماہر شام لعل نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کی بہترین ٹیکسٹائل اور متعلقہ مصنوعات بنائی جاتی ہیں اور جرمنی کو پاکستان کے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو تجارتی میلوں اور نمائشوں کے ذریعے خوش آمدید کہنا چاہیے۔کراچی میں جرمن قونصل جنرل R․diger Lotz نے کہا کہ پاکستان جرمن کمپنیوں کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہی؛ کیونکہ اس میں 4سے 5 کروڑ کا ایک مضبوط متوسط طبقہ موجود ہے اوروہ قوت خرید بھی رکھتا ہے۔

انہو ں نے مزید کہاکہ جرمن کمپنیوں کی پاکستان اور اس خطے میں 100 سال سے بھی طویل عرصے سے موجودگی ہے۔ جرمن قو نصل جنرل نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ حالیہ برسوں میں جرمن ویزا کے پاکستانی درخواست کنندگان کی تعداد دگنی ہو گئی ہے۔جرمن مشن کے سربراہ Andreas Wegner نے اس بات پر زور دیا کہ دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، جوائنٹ وینچرز، صنعتی تعاون اور اقتصادی تعلقات کے دیگر شعبوں میں اعداد وشمار کو پو ٹینشل کے مطابق بڑھانے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ کی دلچسپیوں کے سنگم پر پاکستان کی اہم جیو اکنامک پوزیشن پر بھی روشنی ڈالی۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں