مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے پولیس کواہم سراغ مل گئے

مفتی تقی عثمانی کی گاڑیوں کا میلنم مال سے تعاقب شروع کیا ، حملے میں دو موٹرسائیکل استعمال ہوئے

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 24 مارچ 2019 15:41

مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے پولیس کواہم سراغ مل گئے
کراچی(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ2019ء) پولیس نے مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے حوالے سے اہم سراغ لگا لیے ہیں۔ پولیس کی تحقیقات کے مطابق مفتی تقی عثمانی 12بج کر40منٹ پر دالعلوم سے نکلے، جب وہ میلنم مال کے پا س سے گزرے تو دو موٹر سائکلوں نے ان کا تعاقب شروع کر دیا جو ان کے انتظار میں تھیں۔ پولیس نے مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹج بھی حاصل کر لی ہے جس کے مطابق مفتی تقی عثمانی کی دونوں گاڑیوں نے سنگر چورنگی سے شاہ فیصل پل کا راستہ اختیار کیا جبکہ موٹر سائیکل سوار انکا تعاقب کرتے رہے اور تین کلوپیٹر تک تعاقب کرنے کے بعد پل سے اترتے ہوئے موٹر سائیکل سواروں نے دونوں گاڑیوں پر فائرنگ کر دی۔

سی سی ٹی وی فوٹج کے مطابق مبینہ طور پر ایک موٹر سائیکل کورنگی دارالعلوم سے ہی مفتی تقی عثمانی کا تعاقب کرتا چلا آرہا تھا اور حملہ آوروں سے رابطے میں تھا۔

(جاری ہے)

پولیس حملے کی جگہ کے قریب موجود موبائل فون ٹاورز کی مدد سے دہشت گردوں کی جیو فینسنگ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ حملے کے وقت کی کال ریکارڈنگز کے حوالے سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد مجرمان کی نشاندہی ہو جائے گی اور انہیں پکڑ لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ22مارچ کو کراچی میں مفتی تقی عثمانی کی گاڑیوں پر دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی البتہ مفتی تقی عثمانی اس حملے میں محفوظ رہے تھے تاہم ان کی سیکیورٹی پر معمور گارڈ شہید ہو گئے تھے۔ پولیس اس حوالے سے ابھی مزید تفتیش کر رہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں