نئے صوبے کا شوشہ عوام کی توجہ مسائل سے ہٹانے کے لئے چھوڑا گیا، عوام کو صوبوں کی نہیں روٹی کی ضرورت ہے،ڈاکٹرمرتضی مغل

اتوار 26 مئی 2019 17:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2019ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت عوام کی توجہ مسائل سے ہٹانے کے لئے نت نئے شوشے چھوڑنے کے بجائے معاشی استحکام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے پر اپنی پوری توانائی صرف کر دے۔ حکومت تبدیلی تو کیا لاتی یہ تو معمول کا نظام بھی قائم رکھنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

معیشت پرآئی ایم ایف نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور مہنگائی نے عوام کو زندہ درگور کر دیا ہے جبکہ روپیہ افغانستان اور بنگلہ دیش کی کرنسی سے زیادہ بے توقیر ہو کر رہ گیا ہے۔ڈالر کی محبت بہت مہنگی پڑی ہے لیڈر سوداگروں کا کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ بعض سوداگر اور بینکر مل کر روپے کو گرا رہے ہیںتاکہ سسٹم کو یرغمال بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ان حالات میںنئے صوبے بنانے کا اعلان عوام کی توجہ مسائل سے ہٹانے کو کوشش ہے۔

نیا صوبہ بنانے کے لئے حکومت کے پاس پارلیمنٹ میں بل منظور کروانے کے لئے دو تہائی اکثریت ہی نہیں ہے۔اس وقت عوام کو صوبوں کی نہیں روٹی کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ معیشت کو پہلی ترجیح دینے کی ضرورت ہے ورنہ مزید قرضے لینا پڑیں گے جنکی شرائط میں چین سے روابط میں کمی شامل ہو گا۔ سابق حکومت کی باقیات کو ضرورت سے زیادہ عرصہ تک اہم عہدوں پر تعینات رکھاگیا جس سے مسائل میں اضافہ ہواتاہم اقتصادی ٹیم میں آئے روز کی تبدیلوں سے کاروباری برادری سراسیمہ ہو رہی ہے۔

مختصر مدت میں وزیر خزانہ ، گورنر سٹیٹ بینک، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ اور سیکرٹری فنانس کا جانا کسی بھی صورت میں معمول کی کاروائی قرار نہیں دیا جا سکتا۔حکومت کی جانب سے وعدوں اور دعووں کے سیلات اور اکنامک ٹیم میں بنیادی تبدیلیوں کے بارے میں خاموشی عوام کے لئے پریشانی کا سبب بنی ہوئی ہے کیونکہ اس وقت معاشی معاملات سب سے زیادہ اہم اور توجہ سے متقاضی ہیں۔اگر حکومت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو عوام اپنے خیالات بدلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں