کراچی کلفٹن مبینہ اجتماعی زیادتی کیس ایک نیا رخ اختیار کر گیا

میڈیکل رپورٹ میں لڑکی کیساتھ زیادتی ثابت نہ ہوئی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی لڑکی کو خود گاڑی سے نکل کر تیزی سے جاتے ہوئے دیکھا گیا

muhammad ali محمد علی بدھ 23 ستمبر 2020 19:33

کراچی کلفٹن مبینہ اجتماعی زیادتی کیس ایک نیا رخ اختیار کر گیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2020ء) کراچی کلفٹن مبینہ اجتماعی زیادتی کیس ایک نیا رخ اختیار کر گیا، میڈیکل رپورٹ میں لڑکی کیساتھ زیادتی ثابت نہ ہوئی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی لڑکی کو خود گاڑی سے نکل کر تیزی سے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں 22 سالہ لڑکی کیساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کے واقعے کی تفتیش کے دوران سامنے آنے والے حقائق نے معاملے کا رخ بدل دیا ہے۔

پولیس کے مطابق لڑکی کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے جسم پر تشدد یا زبردستی کے نشانات بھی نہیں پائے گئے۔ تاہم میڈیکل رپورٹ میں زیادتی ثابت نہ ہونے کے باوجود لڑکی کے ڈی این اے نمونے حاصل کیے جائیں گے۔ ملزمان کی گرفتاری عمل میں آنے کے بعد ان کے بھی ڈی این اے لئےجائیں گے۔

(جاری ہے)

ملزمان اور لڑکی کے ڈی این اے نمونوں کی رپورٹ کے بعد صورتحال مزید واضح ہوگی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ کراچی کے پوش علاقے کلفٹن کےعلاقے سے لڑکی کےمبینہ اغوا و زیادتی کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے۔ پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں تو بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ لڑکی کو پھینکا نہیں گیا بلکہ وہ خود آرام سے گاڑی سے اتری۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک سفید گاڑی سی ویو کے قریب سڑک پر رکی اور پھر چند سیکنڈ بعد ہی لڑکی گاڑی سےاتری اور تیزی سے روانہ ہوگئی۔

فوٹیج میں متاثرہ لڑکی ہوش حواس کے ساتھ تیزی سے روانہ ہوتی نظرآرہی ہے اس کے ہاتھ میں ایک شاپنگ بیگ بھی ہے۔ دوسری جانب ملزمان کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے مکمل شواہد حاصل کرلئے گئے ہیں۔ ملزمان کی تعداد تین تھی،ملزمان کی تصاویر سمیت تمام اہم معلومات تفتیشی ٹیم نے حاصل کرلیں، واقعے کے بعد ملزمان رات بھر کراچی کے مختلف علاقوں میں روپوش ہوتے رہے۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے ایک فلیٹ پر چھاپہ مارا گیا لیکن ملزمان فرار ہو چکے تھے۔ ملزمان کا تعلق جیکب آباد کے ایک بااثر سیاسی گھرانے سے ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں