پاکستان میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ سنگین ہو رہا ہے،پاکستان سمیت بیس ممالک غذائی قلت کا شکار ہیں، چیئرمین پاکستان اکانومی واچ

ترقی یافتہ ممالک بھوک کے خاتمہ کے لئے ذمہ داری ادا کریں ،وزیر اعظم کا تجارت کے زریعے غربت کے خاتمہ کا عزم خوش آئند ہے، بریگیڈیر(ر) محمد اسلم خان

جمعرات 25 فروری 2021 15:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2021ء) پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین بریگیڈیر(ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ سنگین ہو رہا ہے جس سے نمٹنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔دیگر تمام اشیاء کی طرح اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جس سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر پالیسی اور انتظامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

محمد اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ بیس ممالک میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ سنگین ہو گیا ہے جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔کرونا وائرس نے غربت کے خاتمہ کی کوششوں کو زبردست زک پہنچائی ہے اور اسکے نتیجہ میں مافیا نے اپنے منافع کے لئے عوام کو زندہ درگور کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا زرعی ترقی کا وژن قابل تعریف ہے اور حکومت کو چائیے کہ جلد از جلد زرعی شعبہ کے حالات بہتر بنانے کی کوشش کرے جس میں سرمایہ کاری کی سرپرستی،مالی اعانت، قرضوں کی فراہمی، پانی کی کمی اور غیر معیاری ادویات و بیجوں کا سد باب شامل ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت پائیدار زرعی انفراسٹرکچر کی بنیاد رکھے، زرعی مصنوعات کی پیداوار، ترسیل اور سٹوریج کے نظام کو بہتر بنائے اور آڑھتی و سود خور مافیا کے خاتمہ کے لئے اقدامات کرے۔ اسلم خان نے مزید کہا کہ فوڈ سیکورٹی کے مسئلہ سے دوچار ممالک کو اپنی صورتحال بہتر بنانے کے لئے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے جس کے لئے ترقی یافتہ ممالک آسان شرائط پر قرضے فراہم کریں اور انکے استعمال پر کڑی نظر رکھیں تاکہ وہ کرپشن کی نظر نہ ہو جائیں۔

انھوں نے وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ بیان کو انتہائی خوش آئند قرار دیا جس میں انھوں نے تجارت کے زریعے غربت کے خاتمہ کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی کاروبار جنوبی ایشیاء کے ایک ارب تیس کروڑ افراد کو غربت سے نکلالنے کا سب سے آسان زریعہ ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں