کے سی آر1100 ارب روپے پیکیج سے ہی آ رہا ہے، صوبائی حکومت صرف 6 ارب روپے دے رہی ہے،گورنرسندھ

ن لیگ کئی بار حکومت میں آئی لیکن کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا جبکہ پیپلزپارٹی نے کراچی کو 13 برس کے دوران ایک بس نہیں دی، عمران اسماعیل

پیر 27 ستمبر 2021 14:36

کے سی آر1100 ارب روپے پیکیج سے ہی آ رہا ہے، صوبائی حکومت صرف 6 ارب روپے دے رہی ہے،گورنرسندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2021ء) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہاہے کراچی سرکلر ریلوی(کے سی آر)1100 ارب روپے پیکیج سے ہی آ رہا ہے، صوبائی حکومت صرف 6 ارب روپے دے رہی ہے، ن لیگ کئی بار حکومت میں آئی لیکن کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا جبکہ پیپلزپارٹی نے کراچی کو 13 برس کے دوران ایک بس نہیں دی، شہر میں پانی اور سیوریج کا برا حال ہے۔

خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کوئی منصوبہ شروع کرنے جاتی ہے تو اس میں رکاوٹ آجاتی ہے، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان فائلیں پھنس جاتی ہیں، بنڈل آئی لینڈ اس کی مثال ہے۔گورنر سندھ نے کہاکہ گزشتہ روز سابق گورنر محمد زبیر کہہ رہے تھے کہ گرین لائن کی مبارکباد نوازشریف کو دینی چاہئے، یہ کھسیانی بلی کھمبا نوچنے والی کہانی ہے، کیونکہ ن لیگ کئی بار حکومت میں آئی ، انہوں نے کراچی کیلئے کام نہیں کیا، جب میں گورنر بنا تومنصوبہ منظور ہوچکاتھا لیکن منصوبے کے برجز نہیں بنے تھے۔

(جاری ہے)

عمران اسماعیل نے بتایا کہ گرین لائن منصوبے کے تینوں برجز کا سنگ بنیاد رکھا، گرین لائن منصوبے کے تینوں برجز کا افتتاح بھی میں نے ہی کیا، وزیراعظم کی پہلے روز سے کراچی پر توجہ رہی ہے، وزیراعظم کا دل کراچی کے ساتھ دھڑکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کے سی آر 11سو ارب روپے پیکیج سے ہی آ رہا ہے، کے سی آر 200 ارب روپے سے زیادہ کاپیکیج ہے، اس میں صرف 6 ارب روپے صوبائی حکومت دے رہی ہے۔

گورنرسندھ نے کہاکہ کے فور کا منصوبہ 250 ارب روپے سے اوپر کا منصوبہ ہے، یہ بھی 1100 ارب روپے کے پیکیج کا حصہ ہے، گرین لائن اور فائر ٹینڈرز بھی 1100 ارب روپے پیکیج کا حصہ ہے، وفاق نی35ارب روپے 3 نالوں کی صفائی، بحالی، اطراف میں سڑکیں اور دیوار بنانے میں خرچ کئے۔عمران اسماعیل نے کہاکہ راوی ریورسٹی منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھا جاچکاہے، بنڈل آئی لینڈ آپ کے سامنے ہے، کے فور کیلئے زمین کی ایکوزیشن ہوچکی ہے، پہلے یہ تھا کہ کے فور منصوبے کیلئے 50فیصد وفاق اور 50فیصد سندھ حکومت دے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ جہاں اس طرح کی پارٹنرشپ ہوتی ہے تو وہ کام ہوتا ہی نہیں ہے، ہم نے ایک فارمولا بنایا کہ اپنے اپنے کام بانٹ لیتے ہیں، کراچی تک کے فور کی چینل وفاقی حکومت بنا رہی ہے، کیفور کی چینل کا خرچہ آگمینٹیشن سے زیادہ ہے، کے فور منصوبے کی آگمینٹیشن کا کام سندھ حکومت کا ہے، کے سی آر میں بھی بنیادی کام وفاقی حکومت کر رہی ہے۔

گورنر سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت سے معاہدہ کیا کہ گرین لائن منصوبہ ہم بنائیں گے، بسیں ہم لائیں گے، تین سال اس کو چلائیں گیاور تین سال بعد سندھ حکومت کے حوالے کر دیں گے، ہم نے فائر ٹینڈرز منگوائے، محکمہ فائربریگیڈ کے پاس ڈرائیورز اور فائر مین ہی نہیں ہیں، یہ بات سن کر شدید مایوسی ہوئی کہ اتنا خرچہ کیا اور یہ بات سننے کو ملی ہے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ میں تو کراچی کا میئر اور ایڈمنسٹریٹر نہیں ہوں، پیپلزپارٹی نے کراچی کو 13سالوں کیدوران ایک بس نہیں دی، پانی اور سیوریج کا برا حال ہے، کراچی کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، جو اس پر توجہ دے گا کراچی اس کو اپنائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں