یہ واحد گندم اسکینڈل ہے جس میں آٹا مہنگا ہونے کی بجائے سستا ہوا، انوار الحق کاکڑ

وقت گزرنے کے ساتھ عوام کو سمجھ آ رہا ہے نہ گندم کا کوئی بحران ہے نہ یہ کوئی سکینڈل ہے، چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ سابق نگران وزیراعظم کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 13 مئی 2024 12:25

یہ واحد گندم اسکینڈل ہے جس میں آٹا مہنگا ہونے کی بجائے سستا ہوا، انوار الحق کاکڑ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 مئی 2024ء ) سابق نگراں وزیراعظم اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ یہ وہ واحد گندم اسکینڈل ہے جس میں آٹا مہنگا ہونے کی بجائے سستا ہوا، جس کے نتیجے میں 11 کڑور لوگوں کو سستا آٹا اور سستی روٹی ملی، پرائیوٹ سیکٹر کے ذریعے جس 14 لاکھ ٹن گندم کی امپورٹ کی بات کی جا رہی ہے اس میں سے 5 لاکھ ٹن ہمارے نگراں دور میں اور 9 لاکھ ٹن پچھلے ڈیڑھ ماہ میں موجودہ دور حکومت میں آئی۔

اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ عوام کو سمجھ آ رہا ہے کہ نہ گندم کا کوئی بحران ہے نہ یہ کوئی سکینڈل ہے، چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے، ملک میں بارہ سالوں کے دوران پیداوار اور طلب کے ٹارگٹ میں بڑا فرق رہا ہے، 2019ء میں امپورٹ بل آرڈر کے تحت ویسے ہی گندم منگوانے کی اجازت تھی، نگراں حکومت کے دور میں ہم نے پرائیوٹ سیکٹر کو اضافی گندم منگوانے کی کوئی اجازت نہیں دی، سپلائی اور ڈیمانڈ کے اصولوں کے تحت مارکیٹ کی ڈیمانڈ پورا کرنے کے لیے پرائیوٹ امپوٹرز نے گندم درآمد کی۔

(جاری ہے)

سابق نگران وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ یہ ایس آر او تحریک انصاف کی حکومت میں جاری ہوا، جس کی اجازت تحریک انصاف کی حکومت میں دی گئی ہو اس میں کرپشن کا الزام ہم پر کیسے آ سکتا ہے؟ اب تک نہ حکومتی سطح پر اس کو سکینڈل تسلیم کیا گیا ہے اور نہ ہی مجھے کسی نے اس معاملے پر طلب کیا ہے، ایک کمیٹی ضرور تشکیل دی گئی ہے جس نے ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں جہاں منظم جرائم اور دہشت گردی ہو وہاں ریاست کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، جہاں لوگ تشدد پر اتر آئیں وہاں ریاست کی ذمہ داری ہے اپنی پوری طاقت کا استعمال کرکے اس کو روکا جائے، کچے کے ڈاکو پچھلے 6 ماہ کے دوران ابھر کر سامنے آئے ہیں، ڈاکوؤں نے اپنا گینگ منظم کرکے وارداتوں میں اضافہ کیا ہے، جو حکومت آئی ہے وہ ذمہ داری لے اور اپنی قانونی اور آئینی ذمہ داری پوری کرے، غیر ریاستی عناصر چاہے کوئی بھی ہو ان کو کسی گروہ کے خلاف استعمال کرنے کا میں قائل نہیں ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مجھے حکومت کی جانب سے کسی قسم کے عہدے کی پیش کش نہیں ہوئی، یہ میڈیا کی حد تک ہے، محسن نقوی، فیصل واوڈا اور میں سینیٹ میں آزاد ہیں، ہمیں مینڈیٹ ہمارے صوبائی اراکین نے دیا، ہم وفاق کے نمائندے ہیں، نہ ہمارا ووٹر چھپا ہوا ہے، نہ ہی ووٹر نامعلوم ہے اور نہ ہی ایجنڈا نامعلوم ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں