کراچی، سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے 22ویں بورڈ کا اجلاس

ْوزیر اعلی کا اسٹیوٹا کے اکاؤنٹس سیپرا کے ذریعے کسی اچھی کمپنی سے آڈٹ کروانے کا حکم

جمعہ 19 اکتوبر 2018 21:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2018ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے 22ویں بورڈ کا اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری خزانہ نجم شاہ، سیکریٹری کالجز عالیہ شاہد ، ایم ڈی اسٹیوٹا ناصر ملک و دیگر ممبران نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسٹیوٹا کے 2018-19 کے لیے 2بلین روپے کے بجٹ کی منظوری دی گئی ۔ جس میں 1.9 بلین روپے کے اخراجات ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے اسٹیوٹا کے اکاؤنٹس سیپرا کے ذریعے کسی اچھی کمپنی سے آڈٹ کروانے کا حکم دیا ہے۔ سال 2012 میں اسٹیوٹا میں گریڈ 2 سے گریڈ 17 تک کی ریکروٹمنٹس ہوئی تھیں،اسٹیوٹا بورڈ نے ان بھرتیوں کی منظوری پر قانونی رائے لی۔

(جاری ہے)

قانون کی روشنی میں اسٹیوٹا بورڈ نے وہ ریکروٹمنٹس واپس لی ہیں۔ اس وقت اسٹیوٹا میں 426 اسامیاں خالی ہیں جن میں 131 لیکچرار،267 جونیئر کلرک کی ہیں باقی چھوٹی اسامیاں ہیں۔بورڈ نے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی آسامیاں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پٴْر کرنے کی منظوری دی۔ گریڈ 17 سے نیچے کی پوسٹس سلیکشن کمیٹی کے ذریعے خالصتاً میرٹ کی بنیادپر پٴْر کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ اسٹیوٹا بورڈ نے تمام ٹیچنگ اسٹاف کو نان ٹیچنگ عہدوں پر کام کرنے سے ہٹانے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ جو ملازمین ڈیٹیلمنٹ یا دوسری پوزیشن پر اجازت سے کام کررہے ہیں اٴْن کو واپس اپنے اصل پوسٹس پر بھیجنے بھی کی منظوری دے دی گئی۔#

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں