واٹربورڈ ورلڈ بنک کے تعاون سیکراچی واٹراینڈ سیوریج امپرومنٹ پروجیکٹ کی تکمیل سے شہری خدمات کے نئے دور میں داخل ہوجائے گا ، اسد اللہ خان

شہریوں کو فراہمی ونکاسی آب کی بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی ہوگی،فراہمی ونکاسی آب پر مامور ترقیاتی ممالک کے اداروں کی صف میں شامل ہوجائے گا،ایم ڈی واٹر بورڈ

ہفتہ 23 مارچ 2019 00:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2019ء) واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان نے کہا ہے کہ واٹربورڈ ورلڈ بنک کے تعاون سے زیر ترتیب کراچی واٹراینڈ سیوریج امپرومنٹ پروجیکٹ کی تکمیل سے شہری خدمات کے نئے دور میں داخل ہوجائے گا ،ادارہ ،فراہمی ونکاسی آب پر مامور ترقیاتی ممالک کے اداروں کی صف میں شامل ہوجائے گا جبکہ شہریوں کو فراہمی ونکاسی آب کی بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی ہوگی نیز واٹربورڈ مالی و انتظامی طور پر مستحکم ادارہ بن جائے گا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ بنک کی جانب سے شہر کراچی میں 1.

(جاری ہے)

6 بلین ڈالر سے شروع کیئے جانے والے فراہمی ونکاسی آب کے نظام میں بہتری کے عظیم تر منصوبہ کے اسٹیک ہولڈرز کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ،انہوں نے بتایا کہ منصوبہ 4فیز پر مشتمل ہوگا جو 12سال میں تکمیل پذیر ہوگا ، انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ سے واٹربورڈ کا انفرااسٹریکچر مضبوط ہوگا ، اس کی کارکردگی میں نمایاں و مثبت تبدیلی آئے گی،ملازمین کی پیشہ وارانہ ، فنی وتیکنیکی صلاحتیوں میں اضافہ بھی کیا جائے گا ،انہیں کام کے مزید بہتر مواقع فراہم کیئے جاسکیں گے ، پمپنگ اسٹیشنزسمیت دیگر تنصیبات پر بجلی کے استعمال کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کم کیا جائے گا شہر میں فراہمی ونکاسی آب کے نظام میں جدت آئے گی اور شہریوں کو صاف شفاف پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نکاسی آب کا مکمل نظام درست کیا جائے گا ،واٹربورڈشہریوں کی بہتر انداز میں خدمت سرانجام دینے والے معروف عالمی اداروں میں شامل ہوجائے گا،انہوںنے کہا ہے کہ شہر میں بغیر منصوبہ بندی سے قائم کی جانے والی کچی آبادیوں میں بھی پانی و سیوریج کا مکمل انفرااسٹریکچر ڈالا جائے گا اور ایسی آبا دیوں کو باقاعدہ پانی و سیوریج کی سہولیات فراہم کرکے انہیں واٹربورڈ کے ٹیکس نیٹ پر لایا جائے گا ، اجلاس میں پروجیکٹ کے ماحولیاتی و معاشرتی اثرات سے بچاؤ کیلئے ایک فریم ورک ترتیب دیا گیا ، جس میں ان تمام اثرات کی نشاندہی کی گئی ہے جو ماحولیات و معاشرتی لحاظ سے علاقہ اور عوام پر مرتب ہوسکتے ہیں اور ان ا-ثرات کو کم سے کم کرنے کیلئے تجاویز دی گئیں ،اجلاس کے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی ،اجلاس میں منصوبہ سے تعلق رکھنے والے شہر کے اسٹیک ہولڈرز شریک تھے ، جن میں این جی اوز ، حکومت سندھ ، سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ، سندھ سولڈ ویسٹ منجمنٹ ڈپارٹمنٹ ، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن ، کراچی چیمبر آف کامرس ، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز، ایشیئن انفرااسٹریکچر بنک کے نمائندوں سمیت واٹربورڈ کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر پلاننگ و ریفارمز ،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ایچ آر ڈی اینڈ اے شعیب تغلق ،ڈی ایم ڈی فنانس وآر آر جی محمد ثاقب ،چیف انجینئرزواٹراینڈ سیوریج غلام قادر عباس ، چیف انجینئر بلک سلیم احمد ، ڈائریکٹر انوسٹمنٹ شکیل قریشی ، ڈائریکٹر اکاؤنٹس عمران زیدی،ڈپٹی ڈائریکٹر انوسٹمنٹ آصف علی خان تمام سپرنٹنڈنگ انجینئرز اور دیگر افسران نے شرکت کی اس موقع پر اجلاس کے شرکاء کو منصوبہ کے سلسلے میں ورلڈ بنک کی گائیڈ لائن کے مطابق منصوبہ کے دوران ماحولیاتی و سماجی تبدیلی سے لازمی بچاؤ کیلئے تیار کی گئی رپورٹ پیش کی گئی، اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا گیااور ان کی تجاویز و مشوروں کو رپورٹ کا حصہ بنایاگیا۔

#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں