سندھ کے دولاکھ گھروں کو شمسی توانائی سے بجلی فراہم کی جائے گی، امتیاز احمد شیخ

منصوبے پر 30 ملین امریکن ڈالر لاگت آئے گی منصوبہ پانچ سال میں مکمل ہوگا، وزیر توانائی سندھ

منگل 25 جون 2019 21:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2019ء) سندھ کے دو لاکھ گھروں کو شمسی توانائی کے زریعے بجلی فراہمی کے منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ کی زیر صدارت ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر توانائی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے عوامی خوشحالی اور خود انحصاری کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے تحت سندھ کے دولاکھ گھروں کو شمسی توانائی سے روشن کرنے کے منصوبے میں 30 ملین امریکن ڈالر کی لاگت آئے گی اس منصوبے میں ورلڈ بنک کا تعاون شامل ہے اور یہ منصوبہ پانچ سال میں مکمل ہوگا۔

منصوبے کے تحت فی گھر ایک پنکھا چلانے اور دو بلب روشن کرنے لئے شمسی توانائی کا سیٹ اپ لگایا جائے گا۔

(جاری ہے)

ابتدا میں یہ منصوبہ سندھ کے دس اضلاع سجاول،بدین،تھرپارکر، عمرکوٹ،خیرپور،سانگھڑ،گھوٹکی،کشمور،جیکب آباد اور قمبر شہدادکوٹ پر محیط ہے۔منصوبے کے تحت فی فیملی ایک پنکھا اور دو بلب کی فراہمی کے لئے بہت معمولی رقم بھی معمولی قسطوں کی صورت میں لی جائے گی تاکہ فیملی کو اپنی اونر شپ کا احساس رہے اور ہر فیملی اپنے شمسی یونٹ کی دیکھ بھال میں دلچسپی لے اور اپنے شمسی یونٹ کا خیال رکھے ،اس موقع پرصوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے صوبے کے عوام کی خوشحالی اور معیار زندگی کو بلند کرنے کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔

ا۔نہوں نے ہدایات دیں کہ گھروں کو شمسی توانائی سے روشن کرنے کے منصوبے کو باقی اضلاع تک بڑھانے کے لئے بھی تجاویز جلد پیش کی جائیں تاکہ صوبے کے عوام کو سستی بجلی کی آسانی فراہم کی جاسکے۔انہوں نے منصوبے پر جلد عملدرآمد کے لئے بھی ضروری ہدایات دیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں