ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ویلیو ایڈڈ انجینئرنگ مصنوعات کا فروغ ناگزیر ہے

انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے جی ایم کے زیر سربراہی وفد کا دورہ کاٹی

جمعرات 17 اکتوبر 2019 21:20

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ(ای ڈی بی) کے جنرل مینیجر انجینئر کے بی علی نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ویلیو ایڈڈ انجینئرنگ مصنوعات کا فروغ ناگزیر ہے، صنعتی شعبے کے مسائل جان کر برآمدات کے اضافے میں حائل رکاوٹیں دور کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) میں دیئے گئے ظہرانے سے خطاب میں کہی۔

اس موقع پر کاٹی کے نائب صدر سید واجد حسین، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے آٹوموبیل غضنفر علی خان، فرازالرحمن، سلیم الزمان اور دیگر نے بھی اظہار کیا۔ ای ڈی بی کے جنرل مینیجر نے کہا کہ دنیا میں ویلیو ایڈڈ انجینیئرنگ مصنوعات کا تجارتی حجم بیس ٹریلین سے زائد ہے جس میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے ویلیو ایڈڈ انجینیئرنگ کے شعبے کا فروغ ناگزیر ہے، ملک کے معاشی مسائل حل کرنے میں یہ شعبہ بنیادی کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہ ای ڈی بی کی ٹیم برآمد کنندگان اور صنعتکاروں کے مسائل جاننے کے لیے لاہور اور کراچی کا دورہ کررہے ہیں تاکہ ان کا فوری حل کرکے برآمدات میں اضافہ کیا جاسکے۔

کاٹی کے نائب صدر سید واجد حسین نے کہا کہ تحقیقی شعبے پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے ملک کا صنعتی شعبہ مسائل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینیئرنگ کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی تیز رفتار جدت کے تقاضوں کے مطابق تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہوگا۔ زبیر چھایا نے کہا کہ برآمدات میں کمی کے اسباب اور صنعتوں کے مسائل کا ادراک ہر کسی کو ہے، اب ہمیں عملی اقدامات کی ضرورت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے پالیسوں کا تسلسل بنیادی شرط ہے۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے آٹو موبائل غضنفر علی خان کا کہنا تھا کہ حکومت برآمدات میں اضافے کے لیے سنجیدہ کوششیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک کار کے چار پرزوں کی مقامی سطح پر تیاری اور فروخت کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، یہ آٹو موبیل سیکٹر کا مستقبل ہے اور ہمیں اس کی پہلے سے تیاری کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کے لیے سفارت خانوں میں کمرشل آفیسرز کے کردار کو مؤثر بنانے کی ضرورت ہے، بی ٹو بی میٹنگز میں سہولت کاری ہمارے سفارتی مشن کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ بعدازاں جی ایم ای ڈی بی نے کہا کہ الیکٹرک کار کے پرزوں اور بالخصوص بیٹری کے حوالے سے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں بھی کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہااکنامک افیئر ڈویژن اور دفتر خارجہ کو بیرون ملک بی ٹو بی رابطوں کے حوالے سے صنعت کاروں کے تحفظات سے آگاہ کریں گے اور بہتر کارکردگی کے لیے تجاویز بھی دی جائیں گی۔

اس موقع پر انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈکی جنرل مینیجر (بی ڈی جی) راضیہ شاکر نے کہا کہ پیداواری لاگت میں کمی کے لیے ای ڈی ایم صنعتوں کو مشاورت فراہم کرنے کے لیے کردار ادا کرسکتی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں