سندھ پولیس میں تبادلے ، سندھ حکومت اور وفاق آمنے سامنے

سندھ حکومت نے ایس ایس پی عمرکوٹ کی خدمات واپس نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا

منگل 10 دسمبر 2019 17:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2019ء) تبادلوں کے معاملے پر سندھ حکومت اور وفاق آمنے سامنے آگئے ، سندھ حکومت نے ایس ایس پی عمرکوٹ کی خدمات واپس نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ وفاق نے ایس ایس پی عمرکوٹ اعجاز شیخ کی خدمات واپس لے لی تھیں،سینئرافسران کے تبادلے، فردوس شمیم نقوی کا چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ دیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں ایک اور تبادلے پر تنازع کھڑا ہوگیا اور سندھ حکومت اور وفاق آمنے سامنے آگئے ، سندھ حکومت نے ایس ایس پی عمرکوٹ کی خدمات واپس نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ایس ایس پی اعجازشیخ سندھ میں کام کرتے رہیں گے۔

وزیراعلی سندھ کے احکامات پرمتعلقہ حکام کااعجاز شیخ کو چارج نہ چھوڑنے کا حکم دیا جبکہ سندھ حکومت نے وفاق کوایس ایس پی اعجازشیخ کاتبادلہ روکنے سے تحریری آگاہ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے وفاقی حکومت کوخط لکھا گیا، جس میں کہا گیاہے کہ ایس ایس پی عمرکوٹ اعجازشیخ کی ضرورت ہے،صوبہ بدرنہیں کیا جاسکتا۔خیال رہے وفاق نے ایس ایس پی عمرکوٹ اعجاز شیخ کی خدمات واپس لے لی تھیں۔

دوسری جانب وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر ایس پی ایسٹ اظفر مہیسر اورایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان کا تبادلہ کیا گیا، جس کے بعد سینئرپولیس افسران کے تبادلے پراپوزیشن لیڈرفردوس شمیم نقوی نے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھا ہے۔خط میں کہاگیاہے کہ بغیر کیس انکوائری کے سینئرافسران کے تبادلے مشکوک ہیں ، وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر ایس ایس پی ایسٹ اظفر مہیسر کا تبادلہ کیاگیا، اظفر مہیسر نے یوسف ٹھیلے والے کا بیان قلمبند کیاتھا،یوسف ٹھیلے والے نے بیان میں کہا تھا وزیراعلی سے ملنے جاتا تھا۔

خط میں کہا گیاہے کہ ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان کا تبادلہ کیا گیا، وزیراعلی سندھ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پولیس افسر کا تبادلہ کیاتھا اور الزام عائد کیا کہ جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی پیپلز پارٹی کر رہی ہے۔فردوس شمیم نقوی کے مطابق حالیہ ایکٹ کے مطابق پولیس افسران کابغیرانکوائری تبادلہ نہیں کیاجاسکتا، آئی جی افسران کے تبادلے پر راضی نہیں تھے، ان کی مرضی کے بغیر تبادلے کئے گئے، بحیثیت چیف سیکرٹری ایمانداری اورشفافیت سے کام کرنا چاہیے، پولیس افسران کے تبادلوں کے فیصلے پر فوری نظرثانی کی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں