شریف آباد میں غیر قانونی تعمیرات کا سیکرٹری بلدیات روشن علی شیخ کا نوٹس

غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی اور رپورٹ سیکریٹری آفیس میں جمع کرائی جائے،ایس بی سی اے کو ہدایت

بدھ 8 اپریل 2020 19:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اپریل2020ء) سیکرٹری بلدیات سندھ روشن علی شیخ نے شریف آباد120 گز کے پلاٹ 227/1.R پر لاک ڈاون کے دوران چوتھی منزل کی غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے شائع اور نشر ہونے والی خبروں پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے فوری انکوائری کرنے اور رپورٹ سیکریٹری آفیس میں جمع کرنے کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ اس غیر قانونی تعمیرات میں جو بھی اہلکار ملوث پایا گیا اس کو سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا پہلے ہی غیر قانونی تعمیرات میں ملوث 27 افسران کو معطل کیا جا چکا سپریم کورٹ کی ہدایت پر پورے صوبے میں مکمل عملدرآمد ہو رہا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ لاک ڈاون کے دوران مندرجہ بالا120 گز کے مکان پر غیر قانونی طور پر چوتھی منزل کی تعمیر کا کام جاری ہے اور غیر قانونی تعمیرات پر سرکاری ادارے خاموش ہیں ۔

(جاری ہے)

اہل محلہ نے اس پر تشویش کا اظہار کیا اور چیف جسٹس سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، وزیر اور سیکریٹری بلدیات سمیت ایس بی سی اے کے چیف کو درخواستیں روانہ کی ہیں مگر ابھی تک کسی نے نوٹس نہیں لیا ۔

120 گز پر تعمیر ہونے والے عمارت ایل محلہ کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔ سیکریٹری بلدیات سندھ روشن علی شیخ نے میڈیا رپورٹ پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس بی سی اے چیف کو ہدایت کی کہ غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کریں اور اس کی رپورٹ سیکریٹری آفیس میں جمع کرائی جائے ۔ بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس غیر قانونی تعمیرات پر سیکرٹری بلدیات سندھ نے اپنے تاثرات میں کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے حکومت سندھ مکمل طور پر یکسو ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کا پورے صوبے میں مکمل طور پر نفاذ کو یقینی بنایا جائے اور ہر حال میں غیر قانونی تعمیرات کو روکا جائے اگر کسی جگہ تعمیر کی شکایت وصول ہو تو اس پر فوری کارروائی کی جائے ۔

سیکریٹری بلدیات نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کریں اس کے لئے ایل جی ہیلپ لائن نمبر1093، 24 گھنٹے کھلی ہوئی ہے ۔ سیکریٹری بلدیات نے خبر دار کیا کہ غیر قانونی تعمیراتی مافیا کے ساتھ جو اہلکار بھی ملوث پائے گئے ان کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا اس حوالے سے پہلے ہی غیر قانونی تعمیرات میں ملوث 27 افسران کو معطل کیا جا چکا جن کے خلاف انکوائری جاری ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں