نیشنل بینک آف پاکستان نے 30 ستمبر 2020کو ختم ہونے والے عرصہ میں اب تک کا سب سے زیادہ منافع کمایا

بدھ 28 اکتوبر 2020 23:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) نیشنل بینک آف پاکستان ’’دی بینک‘‘ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں 30 ستمبر2020 کو ختم ہونے والے عرصہ کے لیے بینک کے عبوری کثیف مالیاتی گوشواروں کی منظوری دی گئی۔ بنیادی آمدنی میں مضبوط اضافہ کے ساتھ بینک کے مالیاتی نتائج شاندار رہے ا ور 2.61ارب روپے کا بعداز ٹیکس غیر منتظم منافع رپورٹ ہوا جو کہ پچھلے سال کے عرصہ کے مقابلے میں 9.8 ارب روپے یا 60%زیادہ ہے۔

فی حصص آمدنی بڑھ کر 12.28روپے ہو گئی جبکہ ستمبر2019 میں فی حصص آمدنی 7.68روپے تھی ا ور اثاثوں پر منافع (ریٹرن آن ایسٹیس) ا ور ایکویٹی پر منافع ستمبر2019میں 0.7%ا ور 14.0%تھا جو بہتر ہو کر ستمبر2020 کو ختم ہونے والے نو مہینے کے عرصہ میں بالترتیب 1.2%ا ور 19.7%ہو گیا۔

(جاری ہے)

اس عرصہ میں بینک کی مارک اپ / سودی آمدنی میں سال بہ سال موازنہ میں 23.1%کا اضافہ ہوا جو 206.0 ارب روپے ہو گئی۔

اس میں سرمایہ کاری سے ہونے والی آمدنی کا حصہ 124.9 ارب روپے رہا (سال بہ سال اضافہ 49.5%) ا ور قرضوں سے ہونے والی آمدنی 78.0 ارب روپے رہی (سال بہ سال 0.6% اضافہ ) سود رکھنے والے اوسط واجبات میں 17.5% کا اضافہ ہو کر وہ 2458.5 ارب روپے ہو گئے ا ور رقوم کل لاگت بڑھ کر 126.2 ارب روپے ہو گئی (سال بہ سال 11.1%اضافہ) ۔ البتہ جمع شدہ رقوم کی لاگت میں 2020 کے پہلے نو مہینے میں 46 بنیادی پوائنٹس یا 5.57% کی کمی ہوئی (2019کے پہلے 9 مہینے میں 6.03%تھی) ۔

مجموعی سطح پر خالص مارک اپ / سودی آمدنی 79.8ارب روپے پر بند ہوئی (سال بہ سال 48.2% اضافہ) بینک کی نان مارک اپ / غیر سودی آمدنی 27.7 ارب روپے رہی (ستمبر2019 میں 25.6 ارب روپی) جو کہ کل آمدنی کا 25.8% ہے (ستمبر2019 میں 32.2%) اس طرح کل آمدنی 35.4% اضافہ کے ساتھ 107.6 ارب روپے پر بند ہوئی۔بینک کے آپریٹنگ اخراجات میں سال بہ سال موازنہ میں 8.8% اضافہ ہوا ا ور وہ 45.0 ارب روپے رہے البتہ بینک کی لاگت ا ور آمدنی کا تناسب بہتر ہو کر 41.8% ہو گیا جبکہ پچھلے سال کے اسی عرصہ میں یہ تناسب 52.1%تھا۔

نو مہینے کے عرصے میں خراب قرضوں (NPLs) میں 24.0 ارب روپے کا اضافہ ہو کر یہ 172.7 ارب ہو گئے۔ بیلنس شیٹ کو مضبوط بنانے کے لیے بینک محتاط رویہ رکھتا ہے ا ور تصرفات کے لیے ایک مضبوط سطح برقرار رکھتا ہے۔ زیر جائزہ عرصہ میں پرویژن چارج کے طور پر 21.8 ارب روپے رکھے گئے (ستمبر2019میں 5.9 ارب روپی)،اس طر ح تصرفات بڑھ کر 167.8 ارب روپے ہو گئے جس کا مطب ہے کوریج کا تناسب 97.2% ہے۔

بینک کی بیلنس شیٹ 2783.5 ارب روپے پر کھڑی ہے جو کہ 31دسمبر2019کے 3124.4 ارب روپے کے مقابلے میں 10.9%کم ہے۔ اس کی سب سے بڑی و جہ یہ ہے کہ بینک نے اپنی فنڈنگ ا ور لکویڈیٹی پوزیشن کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی Money Market Borrowings میں 329.16 ارب روپے کی کمی کی ہے۔ سرمایہ کاری جو کہ مجموعی اثاثوں میں سب سے بڑا عنصر ہوتا ہے اس میں 4.9% کی معمولی کمی ہو کر 1368.4 ارب روپے ہو گئی ہے۔

پرائیوٹ سیکٹر کی طرف سے کریڈٹ کی طلب میں کمی ا ور کچھ قلیل مدتی ایڈجسٹمنٹ کی و جہ سے دیئے گئے خالص قرضوں میں بھی دسمبر 2019 کے مقابلے میں 11.5% کمی دیکھی گئی ا ور وہ 892.6 ارب روپے پر بند ہوئے۔ واجبات کی طرف دیکھیں تو جمع شدہ رقوم اس سارے عرصہ میں مستحکم رہی ہیں ا ور 2174.9 ارب روپے پر بند ہوئی جو کہ سال بہ سال موازنہ میں معمولی طور پر 1.1% کم ہیں۔

بینک کی لکویڈیٹی کوریج ا ور نیٹ اسپیشل فنڈنگ ایشو بالترتیب 182% ا ور 263% رہا جو کہ قانونی تقاضوں کی ضرورت 100% سے بہت اوپر ہے۔ بینک کا Casa Ratio بھی جو کہ 2019 کے آخر میں 81.8% تھا بہتر ہو کر 83% ہو گیا ہے۔ بینک کا Tier-l کیپیٹل ایڈیکویٹی ایشو (CAR) بہتر ہو کر 15.68%ہو گیا ہے (دسمبر2019 میں 12.11%) ا ور ٹوٹل ایڈیکویٹی ایشو بڑھ کر 20.75% ہو گیا (دسمبر2019 میں 15.48%) یہ بہتری منافع کی بلند شرح ا ور مطلوبہ کنزرویشن نمبرز میں کمی کے ساتھ ساتھ ٹوٹل RWAs کی و جہ سے ہوئی ہے۔

جون 2020 میں VIS Credit Roting ا ور Pacra Credit Rating نے بینک کی کریڈٹ ریٹنگ کو "AAA" (ٹرپل ای) کے طور پر دوبارہ تصدیق کی ہے، یہ ریٹنگ کمپنی کی طرف سے کسی پاکستانی بینک کو دی گئی بلند ترین کریڈٹ ریٹنگ ہے۔بینک کی طرف سے کیے گئے کامیاب معاہدوں ا ور اختراعی اقدامات جن کی و جہ سے اس کے کلائنٹس پر مثبت اثر پڑا ہے۔ بینک کی ان خدمات کے اعتراف کے طور پر بینک کو حال ہی میں دو اونچی ساکھ رکھنے والے ایوارڈز نوازا گیا۔

یعنی "Corporate Client Initiative Of The Year Pakistan" ا ور "Innovative Deal Of The Year - Pakistan یہ ایوارڈز ایشیئن بینکنگ اینڈ فنانس میگزین کی طرف سے دیئے گئے۔پاکستان کے مالیاتی ا ور کاروباری نظام میں نیشنل بینک آف پاکستان کے ہر قدم پر اہم کردار کو سامنے رکھتے ہوئے، نیشنل بینک آف پاکستان Covid-19 کے انفرادی ا ور کاروباری سطح پر خراب معاشی اثرات کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے ا ور ان لوگوں کے لیے مناسب مالیاتی حل پیش کر رہا ہے جو اس کی خدمات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

بینک کی جھٹکے برداشت کرنے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے بینک تصرفات کی اونچی سطح برقرار رکھے ہوئیہے۔ بینک کی کاروباری حکمت عملی یہ ہے کہ اپنی خدمات کا دائرہ ان شعبوں تک بڑھایا جائے ا ور ان کی مدد کی جائے جہاں اب تک بینک خدمات فراہم نہیں کر رہا ہے جن میں ترجیحی طور پر SME، مائیکرو فنانس، زرعی فنانس، ا ور ہاؤسنگ مائیکروفنانس شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں