بلڈرز مافیا بعض سیاسی جماعتوں کی اے ٹی ایم مشین ہیں:الطاف شکور

کراچی کی سیاست کولینڈ مافیا، بلڈرز مافیا اور تجاوزات سے الگ کیا جائے۔سیاست کی بنیاد چند مافیاز کے مفادات کا تحفظ نہیں بلکہ عام آدمی کے مفادات کا تحفظ ہونا چاہیی:چیئرمین پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی

منگل 30 نومبر 2021 18:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2021ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ بلڈرز مافیا بعض سیاسی جماعتوں کی اے ٹی ایم مشین ہیں۔ کراچی کی سیاست کولینڈ مافیا، بلڈرز مافیا اور تجاوزات سے الگ کیا جائے۔سیاست کی بنیاد چند مافیاز کے مفادات کا تحفظ نہیں بلکہ عام آدمی کے مفادات کا تحفظ ہونا چاہیے۔ سیاسی جماعتوں کی عدلیہ کے خلاف بیان بازی انتہائی افسوسناک ہے۔

مقتدر سیاسی جماعتوںنے نسلا ٹاور کے انہدام کے خلاف احتجاج کیا لیکن گجر نالہ، اورنگی نالہ اور محمود آباد نالے پر لاکھوں غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنے پرکیوں خاموش رہی اس دوہرے معیار نے کراچی کی بہت سی سیاسی جماعتوں کا اصل چہرہ پوری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

غیر قانونی تجاوزات اور قبضوں کے خلاف عدالت عظمیٰ کے فیصلوں پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

بلڈرز مافیا کے پشت پناہوں اور حمایتیوں کے خلاف سخت ایکشن لینے اورسرکاری محکموں کو کالی بھیڑوں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ اداروں کے بدعنوان افسران اور بلڈرز مافیا کی ملی بھگت کے نتیجے میں ناجائز تجاوزات قائم تو ہو جا تی ہیں، لیکن ان سب کے درمیان نقصان صرف غریب عوام کا ہوتا ہے۔ متاثرین کو معاوضے دیئے جائیں اور ان کے نقصان کی بھرپور تلافی کی جائے۔

ایسا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے جس کے نتیجے میں مستقبل میں نسلہ ٹاور جیسی غیر قانونی عمارتیں کھڑی نہ ہو سکیں۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ میگا سٹی کراچی میں سہولیاتی پلاٹوں، جگہوں ،زمینوں پر ناجائز قبضے اور تجاوزات کراچی کی سیاست کو کئی طرح سے متاثر کرتے ہیں۔ کچھ متعصب سیاسی جماعتیںبھی اس گھناؤنے کاروبار میں بلڈرز کے ساتھ مل کر زمینوں پر قبضے اور تجاوزات میں ملوث ہیں۔

بلڈرز مافیا اداروں کے بدعنوان افسران اور طاقتور سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر غیر قانونی پلاٹوں پر عمارتیں کھڑی کر کے لوگوں کو فروخت کر دیتے ہیں۔ الطاف شکور نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) جیسی بلڈرز کی تنظیمیں سپریم کورٹ آف پاکستان کے کراچی میں نسلا ٹاور کو گرانے کے فیصلے سے اس لئے ناراض ہیں کیونکہ اگر ایک بلڈنگ گر گئی تو اس کے بعد ان کی بنائی ہوئی 450 کے قریب دیگر غیر قانونی عمارتوں کی باری آئے گی۔

آباد کے کئی عہدیدار اپنی بدعنوانی اور غلط کاموں کی وجہ سے نیب کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کے بجائے اصل مجرم یعنی بلڈر مافیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) اور دیگر متعلقہ محکموں میں ان کے سہولت کاروں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنا چاہیے تھے۔ سیاسی جماعتوں کا احتجاج انتخابی اور اپنے ذاتی مفادات پر مبنی ہوتا ہے کیونکہ انہیں بلڈر مافیا سے دل کھول کر چندہ ملتا ہے۔ غیر قانونی تجاوزات کے خلاف جاری مہم کو نہ صرف جاری رکھنا ضروری ہے بلکہ اس کا دائرہ کار بڑھایاجاناپاہئیے تاکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کوایک بہتر اور ترقی یافتہ شہردے سکیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں