صوبا ئی وزیر محکمہ سماجی بہبود طارق علی تالپور کا سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ

سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے سندھ کے 30 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کیے ہیں جس کی قیادت چائلڈ پروٹیکشن آفیسر کر رہے ہیں، بریفنگ

جمعرات 25 اپریل 2024 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2024ء) صوبا ئی وزیر محکمہ سماجی بہبود طارق علی تالپور نے محکمہ سماجی بہبود کے سیکریٹری ساجد جمال ابڑو کے ہمراہ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔ ڈی جی محکمہ سماجی بہبود نثار احمد شیخ نے صوبہ سندھ بھر میں بچوں کے حقوق اور بہبود کے تحفظ کے لیے حکومت کی غیر متزلزل لگن کو اجاگر کیا۔

اس موقع پر صوبا ئی وزیر کو سندھ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2011 ترمیم شدہ 2021 کے مطابق سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے کردار اور ذمہ داریوں کے بارے میں جامع بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے سندھ کے 30 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کیے ہیں جس کی قیادت چائلڈ پروٹیکشن آفیسر کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی ریفرل بیسڈ سسٹم پر کام کر رہی ہے جس میں سرکاری محکموں کے متعدد اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی کی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔

جس کا مقصد بچوں کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔مزید یہ کہ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے سندھ چائلڈ ہیلپ لائن 1121 قائم کی ہے، جوکہ صوبہ سندھ کے تمام 30 اضلاع میں 24/7 کام کرتی ہے۔ 2018 سے اپریل 2024 تک مجموعی طور پر 146,226 کالیں موصول ہوئی ہیں، جو مسلسل رابطے اور تعاون کو یقینی بناتی ہیں۔ انچارج ہیلپ لائن نے بتایا کہ ہیلپ لائن قائم کردہ ایس او پیز پر فعال طور پر کام کر رہی ہے اور رپورٹ ہونے والے تمام کیسز کو فوری طور پر متعلقہ ایجنسیوں/چائلڈ پروٹیکشن افسران کو بھیج دیا جاتا ہے۔

روزانہ کی پیشرفت کو ظاہر کرنے والا ڈیش بورڈ بھی صو بائی وزیرطا رق علی تالپو ر کو دکھایا گیا۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے یونیسیف کے تعاون سے اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ تمام چائلڈ پروٹیکشن آفیسرز کو زوم میٹنگز کے ذریعے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مدارس سمیت ہر جگہ کا دورہ کریں تاکہ بچوں کے تحفظ سے متعلق تمام اہداف حاصل کیے جاسکیں۔

بچوں کی حفاظت کے لیے سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے ملیر، سعود آباد میں بے سہارا اور یتیم بچوں کے لیے شیلٹر ہوم قائم کیا ہے۔ جس میں 300 بچوں کے رہنے کی گنجائش مو جو د ہے، جس میں بورڈنگ، حفظان صحت، تعلیم، تفریح، قانونی مدد، اور روزانہ کی بنیاد پر تین بار غذائیت سے بھرپور خوراک کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ فی الحال، اس شیلٹر ہوم میں 30 بچے (18 لڑکیاں اور 12 لڑکی) مو جو د ہیں۔

صوبا ئی وزیر نے ہیلپ لائن سمیت تما م دفاتر کا دورہ کیا اور بچوں کے تحفظ سے متعلق موجودہ پالیسیوں اور بچوں کے تحفظ کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے اور خطرے سے دوچار بچوں کے لیے امدادی خدمات کو بڑھانے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا اور اس حوالے سے سینئر افسران کے ساتھ بھی بات چیت کی۔ صوبا ئی وزیرطارق علی تالپور نے بچوں کے تحفظ کے لیے SCPA اور اس کے عملے کی انتھک کوششوں کی تعریف کی اور حکومتی محکموں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور کمیونٹی کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر بچہ محفوظ اور بہتر پرورش کے ماحول میں رہنے کا مستحق ہے۔ ہم بچوں کے تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے انتھک محنت کرتے رہیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ سندھ میں ہر بچے کو وہ دیکھ بھال اور مدد ملے جو اسے کامیاب ہونے کے لیے درکار ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں