بدنام زمانہ پولیس اہلکاروں کی کراچی میں تعیناتی قابل مذمت ہے،ڈاکٹر سلیم حیدر

ریاستی ادارے اور اعلیٰ حکام ڈاکوؤں اور ان کے ماسٹر مائنڈ سندھ حکومت کیخلاف کارروائی کریں،چیئرمین ایم آئی ٹی

جمعہ 26 اپریل 2024 20:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ شکارپور کے کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں کی سہولت کاری کرنے والے 79پولیس اہلکاروں کو کراچی تعینات کیاگیاہے جس کامقصد اب انہیں کراچی کے عوام کو لوٹنے اور انہیں اغواء کرنے کا لائسنس سندھ حکومت نے فراہم کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کے دیہی علاقوں میں لوگوں کو اغواء کرنے والے ڈاکو جن کی سرپرستی صوبائی حکومت ، وزراء، مشیر اور پیپلزپارٹی کے عہدیدار کررہے ہیں انہیں اب کراچی لایا گیا ہے تاکہ وہ کراچی کے تاجروں ، شہریوں کو اغواء کریں ، ان سے لوٹ مار کریں، نجی عقوبت خانوں میں انہیں رکھ کر تاوان وصول کریں ۔

انہوں نے کہاکہ پہلے ہی کراچی میں ڈاکو صفت پولیس افسران تعینات ہیں جو پولیس کی وردی میں راہ چلتے شہریوں کو لوٹتے ہیں اور درجنوں اس طرح کی وارداتوں کے ثبوت بھی موجود ہیں کہ مختلف تھانوں کے اہلکاروں نے تاجروں اور کاروباری افراد کو اغواء کیا ، انہیں اپنی نجی عقوبت خانوں میں رکھا اور ان سے لاکھوں روپے تاوان وصول کرنے کے بعد انہیں چھوڑا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کراچی کچے کے ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر ہے، صوبائی حکومت جو ڈاکوؤں کی سہولت کار ہے اس نے حال ہی میں شکارپور سے 79 پولیس اہلکار جو ڈاکوؤں کی سہولت کار ، انہیں اسلحہ فراہم کرنے اور ان کی وارداتوں میں حصہ داری میںملوث ہیں انہیںاب کراچی میں لاکر تعینات کیا ہے بجائے یہ کہ ان بدنام زمانہ لٹیرے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں نوکریوں سے برطرف کیاجائے اور ان کیخلاف ڈاکوؤں کی پشت پناہی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مقدمات درج ہوتے بلکہ اب انہیں کراچی جیسے شہر میں جوکہ پہلے ہی اسٹریٹ کرمنلز ، بھتہ خوروں اور لوٹ مار کرنے والوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے اب بدنام اور بدکردار پولیس اہلکاروں کو بھی کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس سندھ ، وزیراعظم ، ریاستی اداروں کے ذمہ داران اس صورتحال کا نوٹس لیں اور کراچی کے شہری جو اس ملک کا نظم ونسق چلاتے ہیں اور ان کے ٹیکسوں پر وفاقی اور صوبائی حکومت عیاشیاں کررہی ہے اب انہیں ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑنے کے بجائے ان پولیس اہلکاروں اور اسی طرح کے دیگر پولیس افسران جوکہ کراچی میں جرائم پیشہ گروہ کی سرپرستی کررہے ہیں اور ان کیخلاف انٹیلی جنس رپورٹیں بھی وجود ہیں ان پر بھرپور کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ شکارپور اور کراچی میں تعینات رہنے والے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان انکشاف کرچکے ہیں کہ شکارپور اور کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں ڈاکوؤں کی سرپرستی پیپلزپارٹی کے وزراء اور مشیر کرتے ہیں۔ اگر حکومت نے اس طرف توجہ نہ دی تو پھر کراچی کے مہاجر اپنافیصلہ خود کرنے کیلئے آزاد ہوں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں