ملک انار کی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سیاسی ومعاشی بے یقینی ملک کے لئے خطرناک ہے،محمد حسین محنتی

نظام کی تبدیلی سے ہی ملک وقوم کی تقدیر بدل سکتی ہے،امیر جماعت اسلامی سندھ کا اجلاس سے خطاب اوروفود سے بات چیت

جمعرات 16 مئی 2024 18:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2024ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ملک انار کی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سیاسی ومعاشی بے یقینی ملک کے لئے خطرناک ہے۔ استحکام وترقی کی لئے تمام سیاسی جماعتوں کومیثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت کے لئے بھی سر جو ڑ کر بیٹھنا ہوگا۔ پنو عاقل میں ڈاکوؤں کا دیدہ دلیری کے ساتھ تاجرکے گھر پر حملہ کئی گھنٹے اہل خانہ کو یرغمال اور لوٹ مار کر نے کے بعد چھوٹے بچے کو اغوا کرکے ساتھ لے جانے کا واقعہ سندھ میں امن وامان کی سنگین صورتحال کی نشاندہی اورسندھ حکومت کے منہ پرطمانچہ ہے۔

خواتین اسلام سندھ میں اقامت دین کی جدوجہد کو تیز ،اللہ کی رضامندی اور نظام کی تبدیلی کے لیے کام کریںکیونکہ محض چہروں سے نہیں نظام کی تبدیلی سے ہی ملک وقوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ خواتین سندھ کی مجلس شوریٰ سے خطاب اور جماعت اسلامی ضلع سکھر کے جنرل سیکریٹری امان اللہ تنیو کی قیادت میں ملاقات کرنے والے ایک وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔

وفد نے پنو عاقل میں رہزنی کے واقعے، عوامی احتجاج اور معصوم بچے محمد حسین ارآئیں کی تاحال عدم بازیابی کی صورتحال سے صوبائی امیر کو آگاہ کیا۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے حلقہ خواتین کی مجلس شوریٰ سے خطاب میں مزید کہا کہ جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے سب سے بڑا کام دعوت کا ہے۔ دعوت ہی کے نتیجے میں تنظیم مضبوط اور معاشرے وسیاست میں مقام ملتا ہے۔

خواتین نے ہر دور میں دعوت دین کا کام اور انفاق فی سبیل اللہ میں بڑہ چڑہ کر حصہ لیا ہے۔ انہوں خواتین اسلام پر زور دیا کہ وہ جماعت کی دعوت وپیغام کو صوبہ سندھ میں عام کرنے کے ساتھ اپنے گھر کے ماحول کو بھتر اور نسل نہ کی تعمیر وتربیت پرخصوصی توجہ دیں۔ صوبائی امیر نے سندھ میں امن امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنو عاقل میںمقامی تاجر کے گھر پر ڈاکہ اور بچے کے اغوا کا واقعہ سندھ میں بدامنی ولاقانونیت کی بدترین صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔

اس سے پہلے اسی ضلع سکھر کے سنگرارشہر سے 3 سال قبل چھوٹی بچی پریا کماری کواغوا کیا جا چکا ہے جس کو تاحال بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے۔ اس سے قبل ٹھل ضلع جیکب آباد سے کئی سال پہلے معصوم بچی فضیلہ سرکی کو اغوا کیا گیا کوئی اتا پتہ نہیں ہے وہ کہاں ہے۔ سندھ میں عملی طور اندھیر نگری چوپٹ اور ڈاکوں راج ہے مگرسید مراد علی شاہ اور بلاول صاحب اسمبلی میں ایسا نقشہ پیش کرتے ہیں سندھ میں دود اورشہد کی نہریں بہہ رہی ہیں۔صوبائی امیرنے مطالبہ کیا کہ حکومت پنو عاقل سے اغوا بچے محمد حسین سمیت پریا کماری ،فضیلہ سرکی اوراغوا شدہ درجنوں افراد کو بازیاب کراکے اپنی آئینی واخلاقی ذمہ داری پوری کرے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں