لیاری ٹاؤن اور صدر ٹاؤن میں کنٹریکٹ کی آڑ میں بھرتیوں کا نوٹس لیا جائے، سجن یونین

لیاری ٹاؤن کے 15 برس سے زائد عرصے کے کنٹریکٹ ٹیچرز،میڈیکل اسٹاف کو مستقل کیا جائے۔غیر قانونی بھرتی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی،ترجمان

اتوار 19 مئی 2024 18:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2024ء) سجن یونین ٹاؤنز میونسپل کارپوریشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایک جانب تو گزشتہ15 برسوں لیاری کے مختلف اسکولوں اور میڈیکل کے اداروں میں 200 سے زائد ملازمین مستقل نہیں کیے گئے اور انکا کنٹریکٹ نہ تو بڑھا جارہا ہے انہیں تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جارہی ہیںتودوسری جانب خفیہ طریقے سے صدر ٹاؤن اور لیاری ٹاؤن میں غیرقانونی طور پر کنٹریکٹ کی آڑ میں بھرتیاں کی جارہی ہیںجو بھرتی کے سلسلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان کیواضح احکامات کی مبینہ خلاف ورذی ہے۔

اس سلسلے میں سندھ بینک میں حال ہی میں کھلنیوالے اکاؤنٹس اور گزشتہ ایک سال کے دوران ہونے والی ملازمین کی ادائیگیوں کا ریکارڈ حاصل کیا جارہا ہے جس کے بعد اس پر قانونی کاروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھرتی کا باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے۔اس کی خلاف ورذی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کیایم سی میں بھی گزشتہ چند ماہ سے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کی آڑ میں 100 سے زائد ملازمین کو کھپانے کی اطلاعات پر سجن یونین کی انوٹیگیشن ٹیم نے شواہد حاصل کرنا شروع کردیئے ہیں اور انہیں کچھ کامیابی بھی حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سجن یونین واحد یونین ہے کہ جس کے پاس سندھ ہائی کورٹ میں کیایم سی انتظامیہ کی جانب دی جانے والی مستقل اور کنٹریکٹ ملازمین کی فہرست موجود ہے جبکہ موجودہ لوکل فنڈ آڈٹ کے کے ایم سی میں تعینات آفیسر کے پاس کمیٹی کی منظورکردہ 700 سے زائد ملازمین کی فہرست موجود ہے اس لسٹ کے علاوہ مستقل کردہ تمام ملازمین جعلی تصور کیے جائیں گے۔سجن یونین اپنے ماضی کے ریکارڈ کے تحت ایکبار پھر عدالت عالیہ سے رجوع کرکے جعلی اور غیر قانونی ملازمین کو فارغ کروانے کے ساتھ ساتھ زمہ دار افسران کے خلاف کارروائی بھی کروائے گی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں