کرغزستان میں زیرتعلیم طلباء کاتعلیمی سلسلہ متاثر نہیں ہوناچاہئے، رائو عبدالرحمٰن

بدھ 22 مئی 2024 18:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) جے یوپی یوتھ ونگ کراچی کے صدر رائو عبدالرحمٰن نے کرغزستان یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم پاکستانی طالبعلموں کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستانی طالب علموں کی دن رات کی محنت،وقت اور کثیر اخراجات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ان کی تعلیم کا سلسلہ متاثر نہیں ہونا چاہئے ،ان طلباء کو ساز گار ماحول کی فراہمی تمام فریقین کی باہمی ذمہ داری ہے۔

حکومت پاکستان مناسب اور ہنگامی اقدامات اٹھائے تاکہ بروقت ان کی دادرسی ہوسکے۔ یہ باتیں انہوں نے ماہرین تعلیم کے ساتھ ایک اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہاکہ کرغز حکومت کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ مذہبی،تجارتی اور ثقافتی دوطرفہ تعلقات چلے آرہے ہیں،اس سے یہ توقع ہے کہ وہ واقعہ اور اس کی روشنی میں پیدا ہونے والی صورتحال کا ازالہ کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں رونما ہونیوالے واقعے کے حوالے سے،جس میں مقامی شرپسندوں نے پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلبہ کو ان کے ہوسٹلوںمیں جا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایاتھاکہاکہ سوشل میڈیا پر حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔حکومتی ذمہ داران اپنی پریس کانفرنس میں میڈیا کو اصل حقائق سے آگاہ کرچکے ہیںجس میں ان کا کہنا تھا کہ بشکیک میں حالات معمول پر آچکے ہیں،وہاں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے رفقائے کاربھی کرغز حکام اور پاکستانی سفارت خانے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ان کا کہناتھاکہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس وقت دس سے بارہ ہزار کے لگ بھگ پاکستانی جبکہ دنیا بھر سے ایک لاکھ 25ہزار طلبہ کرغز میڈیکل کالجوں میں زیر تعلیم ہیں۔18مئی کے واقعہ کے پیچھے غزہ کے مسئلے پر مقامی اور مصری طالب علموں کے مابین گزشتہ دو ہفتے سے بحث اور کشیدگی کا ماحول دیکھا جارہا تھا۔جبکہ بلوائیوں کے نشانے پر تمام غیر ملکی طلبہ آئے،جن کی اکثریت پاکستانی، بنگلہ دیشی اور بھارتیوں کی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں