قصور،پی آر او ٹو ڈی پی او قصور کانسٹیبل ساجد انصاری نے زینب قتل کیس کے حوالے سے میڈیا کو اپنے غیر ذمہ دارانہ روئیے سے مس گائیڈ کرنا شروع کر دیا

پی آر او صحافتی حلقوں میں ہمیشہ سے متنازعہ ٓ رہا ہے، اپنے غیرسنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ روئیے سے صحافتی حلقوں میں تفرقہ پیدا کرنا اس کا شیوہ رہا ہے

اتوار 21 جنوری 2018 20:40

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2018ء) پی آر او ٹو ڈی پی او قصور کانسٹیبل ساجد انصاری نے زینب قتل کیس کے حوالے سے میڈیا کو اپنے غیر ذمہ دارانہ روئیے سے مس گائیڈ کرنا شروع کر دیا۔تفصیل کے مطابق پی آر ٹو ڈی پی او قصور کانسٹیبل ساجد انصاری صحافتی حلقوں میں ہمیشہ سے متنازعہ چلا آ رہا ہے۔ اپنے غیرسنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ روئیے سے صحافتی حلقوں میں تفرقہ پیدا کرنا اس کا شیوہ رہا ہے۔

زینب قتل کیس جس میں ضلع قصور بلکہ پنجاب پولیس اپنی کارکردگی کے حوالے سے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے اس میں بھی پی آر او سیاست کرنے سے باز نہیں آیا۔وہ زینب قتل کیس کے حوالے سے من پسند معلومات اپنے من پسند صحافیوں کو مہیا کرتا ہے۔اس کے علاوہ غلط معلومات مہیا کرنا بھی اس کا معمول ہے جس کی وجہ سے صحافتی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

(جاری ہے)

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جس موقع پر پورے ضلع قصور کی عوام کو ہم آہنگی،اتحاد اور بھائی چارے کی ضرورت ہے وہاں پر پی آر او کانسٹیبل ساجد انصاری کا جان بوجھ کر میڈیا میں تفرقہ پیدا کرناان کو غلط معلومات مہیا کرنا اور ذاتی پسند نا پسند کی بنا پر ان میں گروپنگ پیدا کرنے کی کوشش کرنا ایک لمحہء فکریہ ہے۔قصور کے صحافتی حلقوں نے ڈی پی او قصور اور آر پی او شیخوپورہ رینج سے مطالبہ کیا کہ پی آر او کا قبلہ درست کرنے کے لیے احکامات جاری کیے جائیں۔

اس سلسلے میں جب پی آر ٹو ڈی پی او قصور کانسٹیبل ساجد انصاری سے رابطہ کیا گیا تو اس نے بتایا کہ وہ ڈی پی او صاحب کی پالیسی کے مطابق کام کرتا ہے۔ڈی پی او صاحب جن صحافیوں کے بارے میں حکم دیتے ہیں ان کو ہی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں