سینٹری ورکروں کی ہڑتال، تحفظات دور کیے جائیں ، پولیس کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ،جمعدار عبدالمجید

دھمکیوں سے مرعوب ہونیو الے ڈرنے والے نہیں، سینٹری ورکر محمد جمیل کا آرڈر منسوخ کیا جائے ،چیف آفیسر بلدیہ معاملات کے حل کے لئے کردار ادا کریں، سینٹری ورکرز ہیڈودیگر کی گفتگو

اتوار 18 اکتوبر 2020 17:05

کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) سینٹری ورکروں کی ہڑتال، تحفظات دور کیے جائیں ، پولیس کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ،دھمکیوں سے مرعوب ہونیو الے ڈرنے والے نہیں، سینٹری ورکر محمد جمیل کا آرڈر منسوخ کیا جائے ،چیف آفیسر بلدیہ معاملات کے حل کے لئے کردار ادا کریں ، 15 اکتوبر کو جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق نمبر ۲ اور نمبر ۶ پر ہمیں اعتراض کے چونگیوںکے معاملات کو ڈیل کرنے والے ملازم کو ہم پر مسلط کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف ایک انتہائی جونیئر ملازم کومعاون انچارج بنا کر حق دار کی حق تلفی کی جا رہی ہے ۔

مرنے والے سینٹری ورکرز کی بیوگان دفتر کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں ، ابھی تک ڈیتھ پیکج نہیں ملا، سینٹری ورکرز کے بیشمار مسائل حل طلب ہیں ان پر توجہ دینے کے بجائے نظام میں بگاڑ پیدا کی جا رہی ہے ، کرونا وائرس سمیت حالیہ بارشوں میں اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر کام کیا، تفصیلات کے مطابق کوٹلی میں سینٹری ورکرز ہیڈ جمعدار عبدالمجید، عبدالحمید ، عمران نزیر ، امجد، بنارس، سدھیر سمیت دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ کوٹلی میں سینٹری ورکرز کے ساتھ نا انصافی کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ایک انتہائی جونئیر سینٹری ورکر کو سینئر ورکرز کے ہوتے ہوئے معاون لگا دیا گیا ہے جو کسی صورت قبول نہیں ، اس کا نو ٹیفیکیشن فوری منسوخ کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ سینٹری ورکرز کے بے شمار مسائل ہیں ان کے ساتھ زیادتی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ، جب تک ان کے جائز مطالبات پورے نہیں کیے جاتے تب تک ہڑتال جاری رہے گی ۔ پولیس کی دھمکیاں دے کر خاموش نہیں کیا جا سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ جو مسائل حل طلب ہیں ان کو حل کرنے کے بجائے معاملا ت میں بگاڑ پیدا کیا جا رہا ہے، عمران انور کا ڈیتھ پیکج نہیں ملا، 34 سالہ سروس کے بعد محمد محفیظ کا بھی ڈیتھ پیکج نہیں مل سکا اور اس کی بیوہ دفتر کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں ۔ اسی طرح محمد رشید کی بیوہ اور ورکر محمد انور بھی اسی انتظار میں ہے ۔ عدالت کی عمر اس وقت 64 سال ہے اور اسے بغیر کام کیے مفت میں ورک چارج کی تنخواہ دی جا رہی ہے،سینٹری ورکروں نے کہا کہ جائز اور حق کی بات کرنے کی وجہ سے پولیس کی دھمکیاں اور نوکری سے نکالنے کی دھمکیاںکسی صورت قبول نہیں ۔

سینٹری ورکروں نے وزیر اعظم آزادکشمیر، وزیر بلدیات آزاد کشمیر ، اور ڈپٹی کمشنر کوٹلی سے مطالبہ کیا ہے کہ سینٹری ورکروں کے جائز مطالبات پورے کیے جائیں ۔

کوٹلی میں شائع ہونے والی مزید خبریں