بھارتی کی آبی جارحیت:ستلج، راوی اور چناب میں سیلاب‘درجنوں دیہات زیرآب آگئے‘سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ
بھارت نے آبی جارحیت کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی کئی اضلاع میں سیلاب کا خطرہ ہے.سنیئرصوبائی وزیر
میاں محمد ندیم پیر 24 ستمبر 2018 14:25
(جاری ہے)
اسی طرح بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں سے نارووال کے ندی نالوں میں طغیانی ہے، سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمہ انہار نے نالہ اوج اور نالہ ڈیک کے مقام پر فلڈ واچنگ کیمپ قائم کردیے.
محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور سیلابی ریلہ حفاظتی بندوں کے درمیان محفوظ طریقے سے گزر رہا ہے، ناگہانی حالات کی صورت میں ضروری مشینری اور عملہ موجود ہے. محکمہ انہار کے مطابق نالہ اوج پر سیلابی ریلہ انتہائی سیلاب کے لیول سے 3 فٹ کم پر گزر رہا ہے، جہاں موجودہ لیول 861 فٹ ریکارڈ کیا گیا ہے. دوسری جانب فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب میں پانی کی سطح 88 ہزار 364 کیوسک ہے اور اس وقت پانی معمول کے مطابق بہہ رہا ہے. فلڈ کنٹروم روم کا کہنا ہے کہ دریائے جموں توی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی سطح 20 ہزار833 کیوسک ہے کنگرہ کے مقام پر نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے. ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے ڈاکٹر خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ دریائے راوی اور ستلج میں پانی کی صورتحال معمول پر ہے، جب کہ دریائے چناب میں بھارت میں جموں توی کے مقام پر گزشتہ رات پانی کی سطح بلند ہوئی جہاں پانی کا لیول 20 ہزار کیوسک سے بڑھ کر ایک لاکھ 20 ہزار کیوسک پہنچ گئی. ڈائریکٹر خرم شہزاد کے مطابق دریائے چناب میں اس وقت سیلاب کا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے صورت حال سے نمٹنے کیلئے مشینری پہنچا دی گئی ہے. دوسری جانب پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان نے کہا ہے کہ بھارت نے آبی جارحیت کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے جس سے بعض اضلاع میں سیلاب کا خطرہ ہے. بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاﺅں میں پانی چھوڑے جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب کے سینئر وزیر نے مزید کہا کہ تمام محکموں کوممکنہ سیلابی صورت حال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کر دی ہے. علیم خان نے یہ بھی کہا کہ حکومت اپنی تمام ذمے داریاں پوری کرے گی، محکمہ بلدیات ان اضلاع میں اپنے انتظامات مکمل رکھیں. واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کے دریائے ستلج، راوی اور چناب میں پانی چھوڑ دیا، جس سے دریاﺅں میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی اور کئی جگہ سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی، متعدد دیہات اور کھیت زیر آب آگئے.لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں
اگر ملک چلانا ہے تو پھر نیب کے ادارے کو ختم کرنا پڑے گا
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت پنجاب کے بالائی اور جنوبی علاقوں میں مطلع ابر آلود رہے گا، محکمہ ..
سٹی ٹریفک پولیس نے ای چالان ادا نہ کرنے والی متعدد گاڑیاں پکڑلیں، ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے مالکان ..
صحافیوں اور میڈیا کے پیشہ وارانہ افراد کے حقوق کے تحفظ کے لئے پرعز م ہیں،سارہ رشید
ٓآزادی صحافت ،میڈیا سے وابستہ افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں‘ ایچ آر سی پی
ارٹسٹوں کی تجربات سے استفادہ کریں گے‘سارہ رشید
پنجاب کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کا ادارہ ختم کرنے کا فیصلہ
حصول علم ایک پاکیزہ مقصد ہی: شیخ فرحان عزیز
صحافی برادری کے ساتھ مل کر تعلیمی چیلنجز کا احاطہ کریں گی: وزیر تعلیم
صوبائی ورکنگ پارٹی اجلاس میں مختلف سیکٹرز کی 3 ترقیاتی سکیموں کیلئے 44ارب روپے سے زائد فنڈز کی منظوری
لیسکو کی نادہندگان کے خلاف مہم جاری، 212 ویں روز 4.20 ملین روپے سے زائد کی وصولی کرلی گئی
مزید 160نادہندگان سے 4.20ملین روپے سے زائد کی وصولی کرلی گئی ‘ لیسکو
لاہور سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
اگر ملک چلانا ہے تو پھر نیب کے ادارے کو ختم کرنا پڑے گا
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی چاند پر پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر بھیجے جانے پر قوم کو مبارکباد
-
سٹی ٹریفک پولیس نے ای چالان ادا نہ کرنے والی متعدد گاڑیاں پکڑلیں، ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے مالکان پولیس سروسز حاصل نہیں کرسکیں گے، ترجمان
-
وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ خوراک کا اعلٰی سطحی جائزہ اجلاس، گندم خریداری پالیسی اینڈ پلان 2024 کا جائزہ لیا گیا
-
ملک میں رواں سال کی پہلی ہیٹ ویو کا الرٹ جاری
-
نجی بینک میں 5کروڑ روپے سے زائد جعلی کرنسی جمع کروانے والے 3ملازمین گرفتار
-
وزیر نجکاری عبد العلیم خان سے آذر بائیجان کے سفیر کی ملاقات ،ملکی و علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی ایف بی آرکو محصولات وصولی کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہدایت
-
بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے ،میں موت سے نہیں ڈرتا، عمران خان
-
تربت و گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے ،کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
-
انصاف پسند معاشرے کے لیے آزاد صحافت ضروری ہے، بیرسٹر مرتضی وہاب
-
گندم اور چینی کا بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے