کیا یہ ہے تبدیلی ؟ پولیس اور محکہ ایکسائز نے اپنی سرپرستی میں ڈانس پارٹیاں کروانا شروع کر دیں

نوجوان لڑکے اور لڑکیاں پارٹیوں میں منشیات استعمال کرتے رہے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 22 اکتوبر 2018 12:51

کیا یہ ہے تبدیلی ؟ پولیس اور محکہ ایکسائز نے اپنی سرپرستی میں ڈانس پارٹیاں کروانا شروع کر دیں
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اکتوبر 2018ء) : لاہور میں پولیس اور محکمہ ایکسائز نے اپنی سر پرستی میں ڈانس پارٹیاں کروانا شروع کر دی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں پولیس اور محکمہ ایکسائز کی سرپرستی میں ڈانس پارٹیاں ہونے لگی ہیں۔ ان پارٹیوں میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں منشیات کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کاہنہ کے نواحی علاقہ کے ایک نجی فارم ہاؤس پر ایک پُر تکلف ڈانس پارٹی کا انعقاد کیا گیا ۔

جہاں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے کُھلے عام منشیات کا استعمال کیا اور نشے میں دھت کر ایک دوسرے کے ساتھ رقص کر کے اپنا دل لُبھاتے رہے۔ اس پارٹی میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر حماد خان بھی موجود تھے ، جب ان سے دریافت کیا گیا کہ آپ پارٹی میں کیا کر رہے ہیں تو وہ تو بے ساختہ بول اُٹھے کہ پیسے لینے آیا ہوں جسے بعد میں انہوں نے ایک انٹرٹینمنٹ چیک کا نام دے دیا گیا جس کا کوئی بھی ثبوت نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

حماد خان سے دریافت کیا گیا کہ آپ نے یہ پارٹی کیوں نہیں روکی ؟ جس پر انہوں نے برملا کہا کہ پارٹی روکنا میرے اختیارات میں شامل نہیں ہے۔ ایک طرف جہاں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی جانب سے پارٹی میں منشیات کا بے دریغ استعمال ہوتا رہا وہیں امیر زادے ممنوعہ بور کے زور پر پارٹی میں گھُسنے کی کوشش بھی کرتے رہے۔ یہی نہیں بلکہ فارم ہاؤس کے باہر ایک پولیس وین بھی کھڑی کی گئی جو ڈانس پارٹی کا تحفظ کرتی رہی۔

جبکہ پارٹی میں داخل ہونے کے لیے مایا نامی نوجوان نے ممنوعہ اسلحے سے فائرنگ بھی کی۔ پولیس اور محکمہ ایکسائز کی سرپرستی میں یہ پارٹی رات گئے تک چلتی رہی لیکن انتظامیہ نے کسی قسم کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ پارٹی کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد شہریوں کا کہنا ہے کہ اداروں کا کام معاشرے سے بُرائیوں کا خاتمہ ہوتا ہے لیکن یہاں تو پولیس نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ شہریوں نے اس پارٹی کے منتظمین اور اس ڈانس پارٹی کا ساتھ دینے والے پولیس اور محکمہ ایکسائز کے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں