عقل ٹھکانے آ گئی، آن لائن ٹیکسی سروس کریم نے اپنا متنازعہ اشتہار اُتار دیا

بائیک سروس کے غیر مناسب اشتہار پر شہریوں اور سوشل میڈیا صارفین نے ''کریم'' کو آڑے ہاتھوں لیا تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 19 مارچ 2019 16:56

عقل ٹھکانے آ گئی، آن لائن ٹیکسی سروس کریم نے اپنا متنازعہ اشتہار اُتار دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 مارچ 2019ء) : آن لائن ٹیکسی سروس ''کریم'' نے بائیک سروس کے اشتہار پر سوشل میڈیا صارفین اور شہریوں کی جانب سے شدید رد عمل آنے کے بعد بل بورڈز سے بائیک سروس کے تمام غیر مناسب اشتہارات اُتار دئے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین اور شہریوں نے غیر مناسب اور متنازعہ قسم کے اشتہارات بل بورڈز پر لگانے پر شدید اظہار برہمی کیا تھا جب کہ کچھ لوگوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ معاشرتی اقدار اور اخلاقیات کو روندنے پر کریم سروس کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئیے اور اس کا نوٹس لے کر اس پر پابندی عائد کی جانی چاہئیے۔

اس شدید رد عمل کے بعد کریم سروس نے بل بورڈ سے اشتہار اُتار دیا، جس کے بعد خالی بل بورڈ کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ اب یقیناً کریم کی عقل ٹھکانے آ گئی ہو گی ، اُمید ہے کہ آئندہ کریم انتظامیہ اپنی سروس کی تشہیر کے لیے اخلاقیات سے گری ہوئی کوئی حرکت نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ آن لائن ٹیکسی سروس ''کریم'' کو اپنی تشہیری مہم کی وجہ سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے تحت بائیک سروس کی تشہیری مہم اس کے اپنے ہی گلے پڑ گئی تھی۔

سوشل میڈیا پر ''کریم'' کی جانب سے دئے جانے والے اشتہاری بل بورڈ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جسے اخلاقیات سے گری ہوئی اور تشہیر کا گھناؤنا طریقہ کار قرار دیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر وائرل اس تصویر میں ''کریم'' کی بائیک سروس کا اشتہار موجود تھا جس پر تحریر تھا کہ اگر اپنی شادی سے بھاگنا ہو تو کریم کی بائیک کریں اور اس سروس کے لیے ساتھ ہی پرومو کوڈ بھی دیا گیا۔

آن لائن ٹیکسی سروس کے اس اشتہار پر صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ تشہیر کا کون سا طریقہ ہے جس میں نوجوان لڑکیوں کو نہ صرف استعمال کیا جا رہا ہے بلکہ شادی سے بھاگنے کے طریقے بھی بتائے جا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کریم کے اپنے صارفین نے بھی اس اشتہار پر ناگواری کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے اشتہار ہمارے معاشرے میں نامناسب اور ناقابل قبول ہیں۔

کریم کو اس طرح کے اشتہارات جاری کرنے سے قبل سوچنا چاہئیے کہ وہ جس معاشرے میں سہولیات فراہم کر رہے ہیں کیا اس معاشرے میں اس طرح کے اشتہارات کو قبول کیا جائے گا ؟ کچھ صارفین نے تو کریم کے مارکیٹنگ اور ایڈورٹائزنگ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مارکیٹنگ اور ایڈورٹائزنگ کی پہلی شرط صارفین سے متعلق جانچ پڑتال کرنا ہے جس میں بظاہر کریم سروس ناکام ہو گئی ہے کیونکہ اس طرح کا اشتہار پاکستان کے معاشرے میں انتہائی نامناسب ہے، کریم کو چاہئیے کہ مستقبل میں ایسی حرکات سے باز رہے بصورت دیگر معاشرے میں غیر اخلاقی رجحانات کو فروغ دینے پر کریم سروس کے خلاف کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔

سوشل میڈیا سائٹس پر بھی کریم کو اس اشتہار کی وجہ سے خاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں