موبائل فون ٹیکس کی مد میں حکومت کو اربوں روپے کا چونا لگائے جانے کاانکشاف

غیر رجسٹرڈ غیر ملکی موبائل کا آئی ایم ای آئی نمبر سافٹ ویئر کی مدد سے جعلی نام پر رجسٹرڈ کیا جانے لگا

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 22 مئی 2019 07:03

موبائل فون ٹیکس کی مد میں حکومت کو اربوں روپے کا چونا لگائے جانے کاانکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مئی 2019ء)   دو نمبر کاموں میں تو شایدہمارا کوئی ثانی نہیں۔ویسے بھی ہم نے قوانین کی دھجیاں اڑانے کی شاید قسم اٹھا رکھی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ سڑک پر موجود سگنل سے لے کر ٹیکس ادا کرنے تک کے ہر قانون کی ہم اپنی بساط اور اوقات کے مطابق خلاف ورزی کرنے کی حتی الامکان کوشش کرتے ہیں۔موجودہ حکومت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے ۔

روپے کی قدر بڑھانے اور وسائل پیدا کرنے کے لیے وہ دن رات پالیسیاں بنانے پر جتی ہوئی ہے مگر عوام اپنی مرضی اور آسانی کی خاطر حکومت کو چونا لگنے سے باز نہیں آتے۔کچھ عرصہ قبل پی ٹی اے نے بیرون ملک سے اسمگل شدہ اور غیر رجسٹرڈ موبائل فون لانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔اس حوالے سے پی ٹی اے نے باقاعدہ مہم چلائی تھی اور ایک عرصے کی مہلت دینے کے بعد جن کے موبائل فون رجسٹرڈ نہیں تھے وہ بند کر دیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

یوں اب بیرون ممالک سے اسمگل شدہ موبائل آنے کا راستہ مسدود ہو گیا تھا۔مگر کیا کہنے پاکستانی عوام کا کہ وہ جگاڑ لگانے اور حکومت کو دھوکا دینے کی ماہر ہے۔جرائم پیشہ عناصر نے غیر رجسٹرڈ موبائل کو بھی رجسٹرڈ کرنا شروع کر دیا ہے۔نجی ٹی وی چینل بول نیوزکی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی اور اسلا م آباد کی موبائل مارکیٹ میںکئی دکانوں پر مہنگے موبائل جو کہ رجسٹرڈ نہیں ہوتے اور بند ہوتے ہیں ان کا آئی ایم ای آئی نمبر ایک سافٹ ویئر کے ذرریعے جعلی طور پر کسی اور کے نام کر دیا جاتا ہے جس کے بعد وہ موبائل آن ہو جاتا ہے۔

نجی ٹی وی چینل کا دعویٰ ہے کہ اس حوالے سے بازار کی انتظامیہ اور علاقائی پولیس بھی آگاہ ہے اور وہ بھتہ وصولی کے بعد خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروںکا ڈیٹا ایئرپورٹ سیکیورٹی افسران موبائل مارکیٹ میں بیچ رہے ہیں جس سے موبائل مافیا ان کے نام پر غیر رجسٹرڈ موبائل کا آئی ایم ای آئی نمبر رجسٹرڈ کر کے غیرقانونی موبائل کو جعلی طریقے سے قانونی بنا رہے ہیں۔ارباب اختیار کو اس اہم ایشو کی طرف توجہ کرنے اور اس غیر قانونی کام کی روک تھام بروقت کرنا ہو گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں