اسکول پر کیمیکل حملے میں 51 بچے، 3 اساتذہ زخمی

نفسیاتی الجھنوں کا شکار نوجوان انتہاپسندانہ اقدام اٹھانے لگے ہیں

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 13 نومبر 2019 07:13

اسکول پر کیمیکل حملے میں 51 بچے، 3 اساتذہ زخمی
بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 نومبر2019ء)   دنیا بھر میں انتہا پسندی کے کیسز میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ایک طرف مذہبی،لسانی اور تفرقہ کی تعلیم اور دوسری طرف خاندانی نظام میں بگاڑ کی وجہ سے آج کی نوجوان نسل نفسیاتی بگاڑ کا شکار ہو رہی ہے جس کے باعث وہ کئی قسم کے انتہا پسندانہ اقدام اٹھاتے نظر آتے ہیں۔ چین میں ایک نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر بچوں اور اساتذہ پر خطرنک کیمیکل سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ پھینک دیا جس کے نتیجے میں 51 بچے اور 3 اساتذہ زخمی ہوگئے۔

چینی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کے ایک اسکول میں 23 سالہ نوجوان کونگ دیوار پھلانگ کر داخل ہوا اور طلبا پر خطرناک کیمیکل سوڈیم ہائیڈروآکسائیڈ کا اسپرے کردیا جس سے بچوں کی حالت بگڑ گئی۔ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے 3 اساتذہ اور 51 بچوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد اساتذہ اور بچوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو آدھے گھنٹے کے تعاقب کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔ ملزم کے اہل محلہ کا کہنا ہے کہ والدین کے درمیان طلاق ہوجانے کے باعث نوجوان بچپن ہی سے نفیساتی الجھنوں کا شکار تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سمیت سماجی، نفسیاتی، معاشی اور معاشرتی پہلوﺅں پر بھی تفتیش کی جائے گی۔ ابتدائی طور پر یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں لگتاتاہم جرم کے تحت نوجوان کے خلاف ضابطہ کی کارروائی عمل میں ضرور لائی جائے گی۔

حملہ آور سے متعلق یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ وہ نفسیاتی مریض ہے اور اس قسم کی وارداتیں پہلے بھی کر چکا ہے۔چین میں اس طرح کا انتہا پسندی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی اسکول اور کالجز کے علاوہ سٹریٹ کرائمز کے کئی کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں