ریور راوی پراجیکٹ آغاز سے پہلے ہی کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ

لاکھوں کسانوں سے ان کی زمین کوڑیوں کے دام خرید کر ڈویلپرز کو دی جائیں گی۔ ریاستی جبر اور غنڈہ گردی کی ایسی مثالیں کم دیکھنے کو ملتی، کسان

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 3 مارچ 2021 04:48

ریور راوی پراجیکٹ آغاز سے پہلے ہی کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 مارچ2021ء) ریور راوی پروجیکٹ آغاز سے پہلے ہی کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ریور راوی پروجیکٹ کے خلاف کسانوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ کسانوں کے احتجاج کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ انتظامیہ نے ایک ایکڑ کی مالیت 2 لاکھ 12 ہزار روپے لگائی، کسان کہتے ہیں کہ 5 سے 6 لاکھ مرلہ زمین بیچی جائے گی۔

ریور راوی پروجیکٹ کی انتظامیہ کسانوں سے مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہی ہے،لیکن ابھی تک کوئی حتمی بات سامنے نہیں آئی، مذاکرات جاری ہیں۔بتایا گیا ہے کہ کھلی کچہری میں جب انتظامیہ اور کسانوں کے درمیان مذاکرات کی کوشش کی گئی تو اِس دوران دونوں پارٹیوں کے درمیان لڑائی ہو گئی اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، جس کے بعد حکومت ارکان نے بھاگ کر جان بچائی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ریور راوی منصوبے کی زمینوں کے ریٹس ایوارڈ کرنے کے لیے کھلی کچہری ہوئی، اب تک حکومت نے دولاکھ 12 ہزار روپے فی ایکڑ زمین کی مالیت لگائی ہے۔ حکومت کے انتہائی کم ریٹ پر کسان انتہائی ناراض ہیں، کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمین پر جبری قبضہ ہوا، اب پیسے بھی نہیں دیئے جا رہے، ایکڑ میں زمین لے کر 5 سے 6 لاکھ مرلہ بیچی جائے گی۔خیال رہے کہ کسانوں نے بابک وال بنگلے کی کھلی کچہری میں شدید احتجاج کیا۔

جس پر تلخ کلامی ہوئی اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھاگ کر جان بچائی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ لاکھوں کسانوں سے ان کی زمین کوڑیوں کے دام خرید کر ڈویلپرز کو دی جائیں گی۔ ریاستی جبر اور غنڈہ گردی کی ایسی مثالیں کم دیکھنے کو ملتی ہیں۔                                                                               

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں