پاکستان مواقع سے مالامال، مزید مضبوط ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے،سفیر نیدرلینڈز

ٹیکنالوجیکل ریفارمز کے لیے ٹیکنالوجی کا تبادلہ ضروری ہے‘مس ہینی ڈی ورائز کی لاہور چیمبر میں گفتگو نیدرلینڈز یورپ کی اہم معیشت، پاکستان کے لیے بہت اہم ہے‘ صدر لاہور چیمبر آف کامرس کاشف انور

جمعہ 26 اپریل 2024 23:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) نیدرلینڈز کی سفیر مس ہینی ڈی ورائزنے کہا ہے کہ پاکستان مواقع سے مالامال اور مزید مضبوط ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ نیدرلینڈ کی اعزازی قونصل عاصمہ حامد، لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبران فریحہ یونس، راجہ حسن اختر، حکیم محمد عثمان اور ڈاکٹر شاہد رضا بھی اجلاس میں موجود تھے۔

سفیر نے کہا کہ نیدرلینڈز زراعت اور واٹرمینجمنٹ میں بہت مستحکم ہے یہ سطح سمندر سے نیچے ہے اور مسلسل اس مسئلے سے لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی دوست بھی ہے اور دشمن بھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب زراعت کے شعبے میں بھی بہت مضبوط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دودھ، انڈے کی پروسیسنگ اور آئی ٹی کے شعبوں میں ہمارے بہت سے منصوبے پنجاب میں ہیں۔سفیر نے کہا کہ پنجاب پولٹری میں بھی متاثر کن کام کر رہا ہے اور یہ شعبہ بہت وسیع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجیکل ریفارمز کے لیے ٹیکنالوجی کا تبادلہ ضروری ہے۔جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ یورپی یونین کے انتخابات کے بعد جی ایس پی پلس پر دوبارہ بات چیت ہوگی۔ جی ایس پی پلس نے ٹیکسوں میں رعایات کی مد میں 900 ملین یورو دیے ہیں جو کہ بہت بڑی رقم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر بھی اچھا کام کر رہا ہے اور زیادہ تر ٹیکسٹائل یورپی یونین کے ذریعے نیدرلینڈز جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اچھا کام کر رہا ہے ۔خواتین آبادی کا نصف سے زائد اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ نیدرلینڈز یورپین یونین کی بڑی معیشت اور پاکستان کے لیے بہت اہم ہے جس کی عالمی برآمدات کا حجم 936ارب ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 840ارب ڈالر سے زائد ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی ایس پی سٹیٹس کے حوالے سے مسلسل حمایت پر پاکستان نیدر لینڈز کا شکر گزار ہے۔ یورپ میں برطانیہ کے بعد نیدرلینڈز پاکستان کے لیے دوسری بڑی برآمدی منڈی ہے ۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت مضبوط خطوط پر استوار ہے جسے پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیدرلینڈز کو پاکستانی برآمدات میں زیادہ تر ٹیکسٹائل مصنوعات شامل ہیں۔

پاکستان چاول، فارماسیوٹیکل، آلات جراحی اور سپورٹس گڈز کے شعبوں میں بھی نیدرلینڈز کو برآمدات بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کاشف انور نے کہا کہ پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان سیاسی مشاورت کا 10واں دور گزشتہ سال منعقد ہوا تھا جس میں دونوں ممالک نے سیاسی، اقتصادی، تجارتی ،سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلی ، ڈیری، لائیوسٹاک اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں قدرتی آفات کے خطرے میں کمی، پانی اور سیلاب کے انتظام، پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے جیسے اہم شعبوں میں ہالینڈ کی مہارت سے استفادہ کرنے کے وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیدرلینڈ سے زراعت، پراسیسڈ فوڈ، ڈیری، میکانائزڈ فارمنگ اور ہارٹیکلچر کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے ٹیکنالوجی کی منتقلی سے بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے جس سے پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

کاشف انور نے کہا کہ تعلیم ایک اہم شعبہ ہے جہاں دونوں ممالک مل کر کام کر سکتے ہیں۔ نیدرلینڈز پاکستان میں صنعتی افرادی قوت کی مہارت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اغراض و مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں