ابتدائی عمر میں معمولی تعلیمی مداخلت بھی بچے پر دور رس اثرات چھوڑتی ہے : صوبائی وزیر غیر رسمی تعلیم

جمعہ 19 اکتوبر 2018 20:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2018ء) صوبائی وزیر خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم راجہ راشد حفیظ سے لاہور میں یونیسف کی تعلیم کے حوالے سے نمائندہ مس روبینہ ندیم نے ملاقات کی،صوبائی وزیر نے تعلیم کے میدان میں عالمی ادارے یونیسف کی خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے میدان میں ہم یونیسف کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بچوں اور نوجوان افراد کو ایسی تعلیم دی جائے جو انکے لیے روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں مدد گار ہو، فارمل سکول سسٹم سے ڈراپ آوٹ ہونے والے بچے کو فارمل طریقے سے نہیں پڑھایا جا سکتا ان کے لیے سائنسی بنیادوں پر مبنی تعلیمی مداخلتوں سے پورا نظام تشکیل دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہمیں ایسے طریقے سوچنا ہوں گے جو نہ صرف سکول سے باہر بچوں کے لیے کارآمد ہوں بلکہ ہماری معاشی ترقی کا بھی باعث بنیں۔

(جاری ہے)

غیر رسمی طریقے سے ایسی تعلیم دی جائے جو انکو روزگا اور ہنر کے مواقع فراہم کرے۔یونیسف کی نمائندہ مس روبینہ ندیم نے غیر رسمی تعلیم میں وزیر خواندگی و غیر رسمی تعلیم کویونیسف کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم مل کر ایک ایسا فورم تشکیل دیں جہاں ہم خیال اداروں کو اکٹھا مل کر کام کرنے کا موقع میسر ہو، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو ڈیٹا خواندگی پر موجود ہوتا ہے اس کے بارے بھی وثوق سے نہیں کہا جا سکتا کہ یہ کتنی حد تک درست ہے جس کی وجہ سے پالیسی سازی اور اس کے نفاذ میں مشکلات آتی ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ یونیسف ایک ڈونر کے طور پر نہیں بلکہ ٹیکنکل پارٹنر کے طور پر کام کرتا ہے اور تعلیم کے میدان میں ٹیکنکل سپورٹ فراہم کرتا ہے۔صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ کا کہنا تھا کہ جہالت کے اندھیروں کو مل کر کام کرنے سے ختم کیا جا سکتا ہے، ابتدائی عمر میں کی جانی والی معمولی تعلیمی مداخلت بھی بچے کی نشوونما اور اس کے کردار پر دوررس اثرات چھوڑ جاتی ہے، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ بچوں کا سکول سے باہر ہونا ہمارے لیے چیلنج ہے اور غیر رسمی تعلیم میں باہمی اشتراک سے شرح خواندگی میں اضافہ ممکن ہے، جس سے ان بچوں کو ایک صحت مند معاشرے کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یونیسف پاکستان میں تعلیم کی ترویج کے لیے مرکزی کردار ادا کر رہا ہے اور ہم مل کر پاکستان کو جہالت کے اندھیروں سے نجات دیں گے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں