ادارے آئین اور قانون کے مطابق چلیں گے تو ساتھ دیں گے، عدلیہ اور حکومت کی خوشامد نہیں کریں گے، امان اللہ کنرانی

بار اور بنچ میں کوئی خلیج نہیں ماضی میں بار کا پیغام درست طریقے سے بنچ تک نہیں پہنچایا گیا نو منتحب صدر سپریم کورٹ بار نے واضح کر دیا ، نو منتخب صدر سپریم کورٹ بار

ہفتہ 3 نومبر 2018 21:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 نومبر2018ء) ادارے آئین اور قانون کے مطابق چلیں گے تو ساتھ دیں گے عدلیہ اور حکومت کی خوشامد نہیں کریں گے، بار اور بنچ میں کوئی خلیج نہیں ماضی میں بار کا پیغام درست طریقے سے بنچ تک نہیں پہنچایا گیا نو منتخب صدر سپریم کورٹ بار نے واضح کر دیا تفصیلات کے مطابق کھوسہ لاء چیمبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نو منتحب صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن امان اللہ کنرانی نے بار پالیسی واضیح کر دی انہوں نے کہا کہ ادارے قانون کے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں گے تو ان کا ساتھ دیں حکومت اور عدلیہ کی خوشامد نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ وکلاء کی خدمت پر یقین رکھتا ہوں روائیتی سیاست کی بجائے خدمت کی سیاست کریں گے انہوں نے کہا ججز تعیناتیوں کے لئے قائم عدالتی کمیشن میں وکلاء کی رائے کا احترام کیا جائیامان اللہ کنرانی نے ملک میں حالیہ احتجاج اور مظاہروں سے متعلق سوال پرجواب دیا کہ جو فیصلے عدالتیں کرتی ہیں ان کا احترام ضروری ہے جن کو عدالتی فیصلوں سے اختلاف ہیں وہ اپیل دائر کرنے کا حق رکھتے ہیں انہوں نے واضح کیا کہ بار اور بنچ ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں باراور بنچ کے درمیاں کوئی خلیج نہیں ماضی میں بار کا پیغام درست طریقے سے نہیں پہنچایا گیابار کا پیغام ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لئے درست طریقے سے نہیں پہنچایا گیا بار کی موجودہ قیادت کسی کو الزام نہیں دے گی البتہ بنچ تک اپنا پیغام درست طریقے سے پہنچائیں گیامان اللہ کنرانی کی کامیابی پر انہوں نے ساتھی وکلاء کی جانب سے ووٹ اور سپورٹ کرنے پر حمایتی وکلاء کا شکریہ ادا کیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں