ایم ایل ون پانچ سال کا منصوبہ ہے ،پوری کوشش ہے کراچی سرکلر ریلوے بھی اسی عرصے میں مکمل ہو جائے ‘ شیخ رشید

سندھ حکومت تجاوزات ہٹانے کے بعد لوگوں کو آباد کرنے کا منصوبہ بنائے ،بہتر صورتحال میں اور معمولی لیز پر متبادل زمین دے سکتے ہیں‘ وزیر ریلوے

اتوار 16 دسمبر 2018 21:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایم ایل ون پانچ سال کا منصوبہ ہے اور پوری کوشش ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے بھی اسی عرصے میں مکمل ہو جائے ،ایم ایل ون کراچی سے پشاور تک جائے گی اور اس منصوبے کے تحت ٹریک کے دونوں اطراف خود بخود بائونڈر وال تعمیر ہو جائے گی ۔ ایک انٹر ویو میں شیخ رشید نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ 1999ء میں رک گیا اور 2012میں دوبارہ ایکنک نے اسے منظور کیا ،اس پر 2600ملین یو ایس ڈالر خرچ آئے گا ،اس کا 18ایکٹر حصہ تجاوزات کی زد میں ہے ، یہ کراچی کی مین لائن ہو گی اور اس میں ایم ایل ون کا 14کلو میٹر کا علاقہ بھی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو سندھ اربن اتھارٹی چلائے گی ،اس میں 60فیصد حصہ ریلوے کا اور چالیس فیصد سندھ حکومت اور لوکل گورنمنٹ کا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ صوبائی حکومت تجاوزات کو ختم کرنے کے لئے ریلوے کے ساتھ تعاون کرے گی اور ریلوے اور سندھ حکومت مل کر یہ پراجیکٹ لانچ کریں گی ۔انہوںنے کہا کہ 2005ء میں جائیکا نے اس منصوبے کی اپ گریڈیشن کی حامی بھری تھی لیکن اب یہ سی پیک کا حصہ بن چکا ہے ۔

شیخ رشید نے کہا کہ اربن ٹرانسپورٹ براڈ گیج پر نہیں بلکہ سٹینڈرڈ گیج پر چلتی ہے تاہم فریٹ ٹرینوں کیلئے ایک براڈ گیج رکھیں گے ،ایم ایم ون چھ سے آٹھ ارب ڈالر کا منصوبہ ہے جس کا فیصلہ اسی ماہ یں ہونا ہے ، کے سی آر اور ایم ایل ون دونوں سسٹر پراجیکٹ ہیں اوردوونوںایک دوسرے سے منسلک ہیں ۔ایم ایل ون کراچی سے لے کر پشاور تک جائے گی اور اس منصوبے کے تحت ٹریک کے دونوں اطراف خود بخود بائونڈری وال بنے گی ۔

انہوں نے کہا کہ دس پندرہ روز میں فیصلہ ہو جائے گا کہ ہم تجاوزات ہٹانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں کہ نہیں کیونکہ کے سی آر انقلابی منصوبہ ہے ہوگا اور یہ بعد میں پورے شہر کو کور کرنے کے بعد ڈرگ روڈ سے مین ایم ایل ون سے مل جائے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ حکومت تجاوزات ہٹانے کے بعد لوگوں کو آباد کرے ہم سندھ حکومت کیساتھ تعاون کریں گے ، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ریلوے کی زمین فروخت نہیں ہو سکتی اس لئے ہم انہیں بہتر صورتحال میں اور معمولی لیز پر متبادل زمین دے سکتے ہیں ۔

شیخ رشید نے کہا کہ کے سی آر کا منصوبہ1999ء سے رکا ہوا ہے اور اب کتنے سال ہو گئے ہیں ۔ ، ایم ایل ون پانچ سال کا منصوبہ ہے اور ہماری پوری کوش ہو گی کہ کے سی آر اور ایم ایل ون جلد سے جلد شروع ہوں اور اسی پانچ سال کے عرصے میں مکمل ہو جائیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں