زرعی مارکیٹ کمیٹیوں کے ایڈمنسٹریٹرز کی طرف سے فیس عائد کرنے کیخلاف درخواست پر حکم

امتناعی میں توسیع لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ زراعت پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو 2 ہفتوں تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیدی

جمعرات 17 جنوری 2019 17:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے زرعی مارکیٹ کمیٹیوں کے ایڈمنسٹریٹرز کی طرف سے فیس عائد کرنے کیخلاف درخواست پر حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے محکمہ زراعت پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو 2 ہفتوں تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیدی ۔ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے جوہر آباد شوگر ملز کی درخواست پر سماعت کی ۔

درخواست گزار کی طرف سے انوار حسین ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت نے 2010ء میں زرعی مارکیٹ کمیٹیوں میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات کئے جنہوں نے زرعی اجناس کیلئے مارکیٹوں کے استعمال پر فیس مقرر کر دی، مارکیٹ کمیٹیوں میں فیس مقرر کرنے کی صوبائی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی، مارکیٹ کمیٹیوں میں گزشتہ 9برسوں سے کسانوں کی نمائندگی بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے مطابق مارکیٹ کمیٹیوں میں ایڈمنسٹریٹرز کی نو نو برس کیلئے تعیناتی بھی قانون کے مطابق نہیں ہے، غیرقانونی تعینات ایڈمنسٹریٹرز کی طرف سے مقرر کردہ ہر قسم کی فیس اور چارجز قانون کیخلاف ہیں۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ایڈمنسٹریٹرز کی طرف سے مقرر کردہ فیس کالعدم قرار دی جائے اور مارکیٹ کمیٹیوں میں طویل عرصہ سے تعینات ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتیاں بھی غیرقانونی قرار دی جائیں ۔فاضل عدالت نے محکمہ زراعت پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو 2 ہفتوں تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیدی اور زرعی مارکیٹ کمیٹیوں کے ایڈمنسٹریٹرز کی طرف سے فیس عائد کرنے کیخلاف حکم امتناعی میں بھی توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں