لاہور ہائیکورٹ نے حج پالیسی 2019ء کے خلاف دائر درخواستوں پر فریقین کے وکلا کو 22 اپریل کو بحث کیلئے طلب کر لیا

جمعرات 18 اپریل 2019 21:46

لاہور۔18 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے حج پالیسی 2019ء کے خلاف دائر درخواستوں پر فریقین کے وکلا کو 22 اپریل کو بحث کیلئے طلب کر لیا‘ جسٹس عائشہ اے ملک نے مختلف حج آپریٹرز کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا کہ نئی پالیسی کے تحت سرکاری حج کی فیس 2 لاکھ اسی ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ چھپن ہزار کر دی گئی‘ حکومت نے غریب عازمین حج کو دی جانے والی سبسڈی ختم کر دی سبسڈی ختم.ہونے سے حج 65 فیصد تک مہنگا ہوا ہے اور حج فیس میں اضافہ غیر قانونی طور پر منافع کمانے کے لیے کیا گیا جبکہ پرائیویٹ حج آپریٹر پونے چار لاکھ میں حج کروا رہے ہیں جو حکومت سے سستا ہے‘ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت حج پالیسی 2019ء کو کالعدم قرار دے کر حج پر سبسڈی دینے اور اس حوالے سے نئی پالیسی پیش کرنے کا حکم دے�

(جاری ہے)

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں