عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات 24 سے 30 اپریل تک منایا جائیگا، صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر

منگل 23 اپریل 2024 22:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2024ء) صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر کی قیادت میں ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب میں ایک واک سے عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔واک میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر الیاس گوندل، ڈائریکٹر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات ڈاکٹر مختار احمد، پروگرام منیجرز، عالمی ادارہ صحت، یونیسف اور گیٹس فاونڈیشن کے نمائندگان نے شرکت کی۔

عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات پوری دنیا میں میں 24 سے 30 اپریل تک منایا جاتا ہے۔ اس ہفتہ ویکسی نیشن اور اس کے صحت عامہ کے فوائد کے بارے میں عوام میں آگہی پیدا کی جاتی ہے۔ خواجہ عمران نذیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ہفتہ میں ہم بیماریوں سے بچاو کے لیے ویکسین کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو حفاظتی ٹیکوں کی افادیت کے بارے میں بتاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ہفتہ میں حکومتی اور پرائیویٹ سیکٹر کے شراکت دار، پروفیشنل ادارے جیسا کہ (پی ایم اے، پی پی اے)، پروفیسرز اور محققین، سول سوسائٹی، ارکان پارلیمنٹ، میڈیا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز ملکر تجدید عہد کرتے ہیں کہ انسانی جانیں بچانے میں وہ اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے اور جن بیماریوں سے ویکسین کے زریعے بچا جا سکتا ہے ان کو روکنے کے لئے اپنی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر پہلی مرتبہ پنجاب میں 9 سے 15 سال کی بچیوں میں سروائیکل (بچہ دانی) کینسر سے بچاو کے لئے اگلے چند ماہ میں کینسر کی ویکسینیشن شروع کی جارہی ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ اس سال عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات کا موضوع "ہر ممکن طور پر: حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے جانیں بچانا" ہے۔ رواںسال میں توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات اپنی 50 ویں سالگرہ منا رہا ہے توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کا آغاز 1974 میں عالمی ادارہ صحت نے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پروگرام کی تمام کاوشوں کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ معاشی سماجی یا جغرافیائی حالات سے قطع نظر ہر بچے کو ویکسین تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات پنجاب بچوں کو بارہ مہلک بیماریوں کے خلاف مفت ویکسی نیشن فراہم کرتا ہے جن میں پولیو، خسرہ، روبیلا، تشنج، خناق، کالی کھانسی، بچوں کی تپ دق، ہیپاٹائٹس بی، گردن توڑ بخار، نمونیا، روٹا ڈائریا اور ٹائیفائیڈ شامل ہیں۔

انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو بروقت ویکسین لگوائیں اور حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس مکمل کروائیں ۔ یہ ٹیکہ جات تمام مراکز صحت پر مفت دستیاب ہیںخواجہ عمران نذیر نے کہا کہ خواتین میں رحم کے کینسر کو روکنے کے لئے نئی ایچ پی وی ویکسین بہت جلد متعارف کروائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا اگر چہ پنجاب نواسی فیصد کوریج پاکستان میں سب سے آگے ہے تاہم سو فیصد کے ہدف کے لئے کوششیں جاری ہیں۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب نے زیادہ بڑے شہروں میں پولیو ٹیموں کی مدد سے کوریج میں ریکارڈ اضافہ کیا اور صرف لاہور میں گزشتہ ایک سال کے اندر کوریج کی شرح میں 16 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔عالمی ادارہ صحت کی مدد سے بگ کیچ اپ کا آغاز کیا جا رہا ہے جس میں شہروں کی کچی آبادیوں میں رہ جانے اور کوئی بھی ویکسین نہ لینے والے بچوں کی ویکسینیشن کے لئے خصوصی اقدامات جا رہے ہیں۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب نئے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ٹیکنالوجی کی مدد لے رہا ہے۔اسی طرح لوگوں کو ان کی دہلیز پر صحت کی سہولیات کے لئے وزیر اعلی کلینک آن وہیلز کا آغاز کیا ہے۔پنجاب نے پہلی بار شام کے اوقات میں ویکسی نیشن کا بھی آغاز کیا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے اس وقت خصوصی مربوط آو ٹ ریچ سرگرمی تمام اضلاع میں جاری ہے جو تیس اپریل جاری ہے گی۔

جس میں ویکسین کی کوئی خوراک نہ لینے والے، بروقت ویکسین نہ لینے والے اور رہ جانے والے بچوں کی ویکسی نیشن پر خصوصی کام کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے مناسب قانون سازی پر کام جاری ہے ہے۔ نیا قانون حتمی منظوری کے لیے پنجاب اسمبلی میں عنقریب پیش کیا جائے گا۔

خواجہ عمران نے کہا کہ وزیر اعلی کلینک آن وہیلز اقدام کی طرز پر بڑے اضلاع کی کچی آبادیوں، بہاولپور میں چولستان کے علاقوں اور ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے قبائلی علاقوں میں موبائل ویکسینیشن کو متعارف کروایا جا رہا ہے۔پنجاب کے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں بیماریوں کے پھیلا پر کڑی نظر رکھنے والے خصوصی سرویلینس یونٹ بھی قائم کئے جا رہے ہیں جس سے وبائیں روکنے میں مدد ملے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں