Yلمز میں تیسری پریکٹم شوکیس کانفرنس کا انعقاد

جمعرات 25 اپریل 2024 19:30

~لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2024ء) لمزمیں سید احسن علی اور سید مراتب علی سکول آف ایجوکیشن نے اپنی تیسری پریکٹم شوکیس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں لمز کے ایم فل ایجوکیشن لیڈرشپ اور مینجمنٹ کے طلباء کی جانب سے تیار کئے گئے پروجیکٹس کی نمائش کی گئی۔ طلباء نے یہ پروجیکٹس پارٹنر تنظیموں کے تعاون سے تیار کئے تھے۔ کانفرنس میں لمزفیکلٹی، ایم فل کے طلباء، لمز کی سینئر انتظامیہ، پارٹنر تنظیموں کے نمائندگان اور تعلیمی شعبے کے ماہرین سمیت 500سے زائد شرکاء موجود تھے۔

لمز کے وائس چانسلر ڈاکٹر علی چیمہ نے طلباء کے پروجیکٹس کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’سکول آف ایجوکیشن کے طلباء کا کام متاثر کن ہے۔انہوں نے یہ کام تعلیمی ماہرین کی مشترکہ کاوشوں سے انجام دیا۔

(جاری ہے)

سکول آف ایجوکیشن کی کوشش ہے کہ تعلیم اور تجربے کے استعمال سے ملک کے تعلیمی میدان میں بہتری لائی جائے‘‘۔ اس ایک روزہ کانفرنس میں طلباء نے سٹارٹ اپس اور پریزنٹیشنز کی نمائش کی جس میں تعلیم، لیڈرشپ، ایجوکیشنل ٹیکنالوجی،آرٹ،کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور پیشہ ورانہ تعلیم جیسے موضوعات نمایاں تھے۔

کانفرنس میں تعلیمی شعبے کو درپیش اہم مسائل اور ان کے ممکنہ حل پیش کرنے کے حوالے سے متعدد پینل ڈسکشنز بھی کی گئیں۔ پاکستان میں انکلوسو ایجوکیشن inclusive education)) کی اہمیت پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی، رچرڈ گیری (Richard Geary)، بانی اور ڈائریکٹر پروگرامز، فیملی ایجوکیشنل سروسز نے کہا، ’’پاکستان میں کام کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ہونہار طلباء کو اس مقصد میں کوئی نہیں روک سکتا۔

اگر آپ میں کام کرنے کا جذبہ ہے اور تخلیقی صلاحیتیں موجود ہیں تو آپ کووہ لوگ ملیں گے جو نہ صرف آپ کی مدد کریں گے بلکہ آپ کے ساتھ مل کر اسے یقینی بنائیں گے۔‘‘ سید احسن علی اور سید مراتب علی سکول آف ایجوکیشن کی ڈین ڈاکٹر طیبہ تمیم نے انڈسٹری کے ساتھ پارٹنر شپ کی اہمیت پرزور دیتے ہوئے کہا ’’ہمارا کام تعلیمی پارٹنر تنظیموں اور اداروں کے ساتھ مل کر جدید حل تلاش کرنا ہے۔ پاکستان کے تعلیمی میدان میں عمل اور تحقیق کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے اور اس کے لئے سکول آف ایجوکیشن کے طلباء مختلف اداروں کے تعاون سے تعلیمی شعبے کے حقیقی مسائل پر کام کر رہے ہیں‘‘۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں