ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے تمام محکمہ جات کو آنکھیں کھول کر کام کرنا ہوگا‘خواجہ سلمان رفیق

وزیر صحت کی زیر صدارت ٹیکنیکل ورکنگ گروپ برائے ڈینگی وائرس کا دوسرا اجلاس ،ناقص کارکردگی پر سی ای او لاہور ڈاکٹر فیصل کی سرزنش

پیر 13 مئی 2024 15:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2024ء) صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں ٹیکنیکل ورکنگ گروپ برائے ڈینگی وائرس کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر یونس، عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر جمشید اور ڈاکٹر عرفان احمد، ڈاکٹر یداللہ، ڈاکٹر انجم، پی آئی ٹی بی سے نوشین، ڈی ایگ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عمران، ایکسپرٹ پروفیسر وسیم اکرم، ڈاکٹر شہزاد، ڈاکٹر طیب، ڈاکٹر عامر اور سی ای او لاہور ڈاکٹر فیصل سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر صحت نے اجلاس کے دوران صوبہ بھر میں ڈینگی وائرس کی موجودہ صورتحال اور تدارک کیلئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

ڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر اور متعلقہ افسران نے صوبائی وزیر صحت کو بریفننگ دی۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے ناقص کارکردگی پر سی ای او لاہور ڈاکٹر فیصل کی سرزنش کی اور سرویلنس بہتر کرنے کی ہدایت کی۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے تمام محکمہ جات کو آنکھیں کھول کر کام کرنا ہوگا۔عوام اپنے گھروں، دکانوں اور دیگر مقامات پر صفائی کو یقینی بنائیں۔ ہمیں فیلڈ میں سرویلنس کو تیز اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔اس سلسلے میں فیلڈ سٹاف کی ٹریننگ کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک ڈینگی وائرس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

ڈینگی وائرس پر قابو پانے کیلئے اقدامات کسی ایک محکمہ کی نہیں بلکہ تمام سٹیک ہولڈرز کی ذمہ داری ہے۔ ڈینگی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے فیلڈ سٹاف کو متحرک ہونا پڑے گا۔ ڈینگی کے سیزن سے پہلے ہی حکومت پنجاب جامع حکمت عملی بنا رہی ہے۔ لارواء کے تدارک کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ فیلڈ میں بوگس کارکردگی پر ایکشن لیا جائے گا۔ڈینگی کی بوگس سرویلنس عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ پروفیسر وسیم اکرم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ والدین بچوں کو ڈینگی سے بچانے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ماسٹر ٹرینرز اینٹومولوجسٹس کی ریفریشر تربیت کروائی جائے۔محکمہ صحت اورپارکس اینڈ کلچر اتھارٹی اور واسا سمیت دیگر محکمہ جات کو محنت کرنی ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں