حب شہر میں انتظامیہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرانے میں مکمل ناکام ،شہر کے مختلف علاقوں سمیت بینکوں پر لوگوں کا رش

بدھ 8 اپریل 2020 23:25

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اپریل2020ء) حب شہر میں انتظامیہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرانے میں مکمل ناکام شہر کے مختلف علاقوں سمیت بینکوں پر لوگوں کا رش ۔

(جاری ہے)

ملک میں مہلک وباء کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر حکومت بلوچستان کی جانب سے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری دفعہ 114بھی نافذ ہے شہریوں کو سختی سے ہدایات دی جارہی ہیں کہ گھروں میں رہیں مگر صنعتی شہر حب میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے بڑی بڑی مارکیٹیں اور شاپنگ سینٹرز بند ہونے کے باوجود حب کے شہری سڑکوں پر ہیں شہر کی معروف شاہراہ ساکران روڈ پر شہریوں کا رش لگا رہتا ہے شہر میں دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود موٹرسائیکلوں پر ڈبل سواری کا سلسلہ بھی جاری ہے انتظامیہ دن میں ایک دو بار شہر میں شہریوں کو بھگانے کے لیے حرکت میں آتی ہے پھر غائب ہوجاتی ہے حب شہر میں اکثر اوقات شہریوں کا رش رہتا ہے شہری کورونا وائرس کے حوالے سے لگائی گئی لاک ڈاؤن کو ذرا بھی سنجیدگی سے نہیں لے رہے انتظامیہ بھی لاک ڈاؤن پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات سے قاصر ہے جبکہ مہینے کے شروعاتی دن ہیں اس لئے شہریوں کو بجلی اور گیس کے بلز ادا کرنے اور نجی کمپنیوں کے ملازمین کو اپنی تنخوائیں نکالنے کے لیے نجی بینکوں کا رخ کرلیا حب شہر کے مختلف بینکوں کے باہر لوگوں کی قطاریں لگ گئی لوگ اپنی باری کے لیے ایک دوسرے کے بالکل قریب کھڑے رہے حالانکہ کورونا سے بچنے کے لیے معاشرتی دوریاں رکھنے کی ہدایت کی جارہی ہے مگر حب کے نجی بینکوں کے باہر لوگوں کا رش لگا رہا. دوسری جانب بدھ کے روز اسسٹنٹ کمشنر حب کے دفتر کے آگے صبح دس بجے سے لیکر تین بجے خواتین انتظار کرتی رہیں دفتر کا کوئی ملازم تک ان بے بس خواتین کو سمجھانے نہیں آیا ان غریب اور بیوہ خواتین کا موقف تھا کہ ان کو کسی پولیس اہلکار نے کہا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر آفس سے راشن تقسیم کیا جائیگا ہم غریب ہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں فاقے ہیں بچے بھوکے ہیں صبح سے اسسٹنٹ کمشنر کا انتظار کررہی ہیں مگر پانچ گھنٹے انتظار کرنے کے باجود اے سی آفس کا چپراسی تک حال پوچھنے نہیں آیا تاہم آخرکار ان خواتین کی حالت کو دیکھ علاقہ معززین نے آکر ان کو سمجھا کر واپس اپنے اپنے گھروں کے لیے روانہ کردیا۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں