میرپور زلزلے کی صورت قدرت نے ہمیں پھر متنبہ کیا ہے کہ قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو تیار کریں

آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 5 اکتوبر 2019 17:28

میرپور زلزلے کی صورت قدرت نے ہمیں پھر متنبہ کیا ہے کہ قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو تیار کریں
میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2019ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہاہے کہ میرپور زلزلے کی صورت قدرت نے ہمیں ایک با ر پھر متنبہ کیا ہے کہ ہم قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں اور اس حوالے سے عوام میں شعور و آگاہی پیدا کریں تاکہ مستقبل میں ایسی کسی ناگہانی صورتحال میں کم سے کم نقصان ہو۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈسٹرکٹ ہسپتال میرپور میں زلزلے سے زخمی ہونے والے افراد کی تیمارداری کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ 24 ستمبر کے زلزلے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر ہمارے دل سخت رنجیدہ ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات کا اطمینان بھی ہے کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے تمام اداروں نے باہم مربوط کوششوں سے ریسکیو اور ریلیف کا کام نہایت احسن انداز میں کیا جس سے جانی و مالی نقصانات میں کمی ہوئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ بات پہلی بار کھل کر سامنے آئی ہے کہ 2005 ء کے تباہ کن زلزلے کے بعد حکومت، اہم حکومتی اداروں، سماجی تنظیموں اور عوام نے کئی سبق سیکھے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کیا ، یہی وجہ ہے کہ 2005 ء اور 2019ء کے زلزلے کے نقصانات میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرپور کے زلزلے نے یہ سبق دیا ہے کہ مظفرآباد، باغ اور راولاکوٹ سمیت آزاد کشمیر کے تمام علاقے قدرتی آفات کی زد میں ہیں جس کے لیے ہمیں ابھی مزید تیاری کرنی ہے۔

انہوں نے کہاکہ قلیل المیعاد تیاری کے ساتھ ساتھ طویل المیعاد منصوبہ بندی بھی نہایت ضروری ہے تاکہ مستقبل میں ایسی کسی نا گہانی صورتحال کا موثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے اور قدرتی آفات سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی شرح کو کم کیا جاسکے۔ سردار مسعود خان نے آزاد کشمیر کے حکومتی اداروں اور افواج پاکستان کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے زلزلے کے بعد بروقت امدادی کاررائیاں شروع کر کے کئی قیمتی انسانی جانوں کو بچا لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں زلزلے سمیت تمام قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کرنی چاہیے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ جب میرپور کا زلزلہ آیا تو وہ بیرون ملک تھے جہاں کشمیری و پاکستانی کمیونٹی زلزلے سے ہونے والے مالی و جانی نقصانات پر سخت پریشان تھی اور متاثرین کی ہر قسم کی مدد بھی کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پاکستانی اور کشمیری ہی نہیں بلکہ غیر ملکی شہری، سماجی تنظیمیں اور حکومتی ادارے بھی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن حکومت ابھی نقصانات کا سروے کرا رہی ہے جس کے بعد بحالی کے مرحلے میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ کس کی امداد قبول کرنی ہے اور کس طرح کی امداد نہیں قبول کرنی۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کی ریڈ کریسنٹ، سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور مقامی اور ضلعی انتظامیہ نے اپنی بساط کے مطابق احسن انداز میں متاثرین کی مدد کی لیکن اس کے باوجود اگر کوئی کمی کوتاہی رہ گئی تو حکومت اس کی تلافی کرے گی۔ بعد ازاں صدر سردارمسعود خان نے کمشنر میرپور ڈویژن کے دفتر میں زلزلے سے ہونے والے مالی و جانی نقصانات اور اب تک ریسکیو ریلیف اور بحالی کے حوالے سے ایک بریفنگ میں شرکت کی۔ کمشنر میرپور ڈویژن محمد طیب نے صدر آزاد کشمیر کو بریفنگ دی۔ اس موقع پرضلعی و مقامی انتظامیہ کے علاوہ مختلف محکموں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں