مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دنیا کیلئے چیلنج ہیں،وزیراعظم

ہماری بدقسمتی ہے کہ کام کرنیوالے لیڈر کو سیاست سے نکال دیا جاتا ہے، پاکستان کے عوام جولائی میں اپنے لیڈر کی قدر ووٹ سے کرائیں گے، ہم اپنے منصوبوں کے اخبار میں اشتہار دیں تو کہا جاتا ہے کہ یہ پری پول دھاندلی ہے، مشکلات کے باوجود ہم نے منصوبے کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچائے ، ہم کام کرتے ہیں اور کرنا جانتے ہیں، گزشتہ کسی حکومت نے 2ہزار میگاواٹ بجلی بھی نہیں بنائی، ہمارے 5سال کے ترقیاتی کام ملک کے 65سالہ کاموں سے زیادہ ہیں، توانائی ضروریات کی تکمیل اور سستی بجلی کی فراہمی ہماری ترجیحات میں ہے، ماضی کی حکومتیں کام کرتیں تو آج اتنے چیلنجز نہ ہوتے، نیلم جہلم منصوبہ پاک چین دوستی کا شاہکار ہے،پاکستان 70سال سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کا مقدمہ لڑ رہا ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا تقریب سے خطاب

جمعہ 13 اپریل 2018 19:42

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دنیا کیلئے چیلنج ہیں،وزیراعظم
مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اپریل2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ جو لیڈر ملک کیلئے کام کرتا ہے اس کو سیاست سے نکال دیا جاتا ہے، پاکستان کے عوام جولائی میں اپنے لیڈر کی قدر اپنے ووٹ سے کرائیں گے، ہم اپنے منصوبوں کے اخبار میں اشتہار دیں تو کہا جاتا ہے کہ یہ پری پول دھاندلی ہے، مشکلات کے باوجود ہم نے منصوبے کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچائے ہیں، ہم کام کرتے ہیں اور کام کرنا جانتے ہیں، گزشتہ کسی حکومت نے 2ہزار میگاواٹ بجلی بھی نہیں بنائی، ہمارے 5سال کے ترقیاتی کام ملک کے 65سال کے ترقیاتی کاموں سے زیادہ ہیں، توانائی ضروریات کی تکمیل اور سستی بجلی کی فراہمی ہماری ترجیحات میں ہے، ماضی کی حکومتیں کام کرتیں تو آج اتنے چیلنجز نہ ہوتے، نیلم جہلم منصوبہ پاک چین دوستی کا شاہکار ہے،پاکستان 70سال سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کا مقدمہ لڑ رہا ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دنیا کیلئے چیلنج ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو نیلم جہلم منصوبے کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ منصوبہ انجینئرنگ کا شاہکار اور پاک چین باہمی تعاون کا عکاس ہے، اس منصوبے میں بے شمار چیلنجز تھے لیکن اس کے باوجود ہم نے منصوبے پر کام جاری رکھا اور آج یہ منصوبہ بجلی پیدا کر رہا ہے،اس کیلئے آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، میں اعتراف کروں گا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد اور اس منصوبے کیلئے ان کی قربانیاں واضح ہیں، ہم 70سال سے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں بھی کشمیر کا مسئلہ اٹھایا گیا، ان سے کہا کہ یہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے جسے دنیا نے حل کرنا ہے، ہم اس مسئلے کو بھلا نہیں سکتے اور نہ اپنے مقدمے سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں، کشمیریوں کو ہر قسم کی حمایت ہمیشہ فراہم کریں گے، بلوچستان پر جب بھی پریشر بڑھتا ہے تو کنٹرول لائن پر فائرنگ بڑھ جاتی ہے، اس جبر و تشدد کو ختم کرنا ہو گا، یہ منصوبہ حکومت کو وراثت میں ملا، 2013میں 10فیصد کام اس پر ہوا تھا، کوئی توقع نہیں تھی اس کی تکمیل کی2013میں،لیکن ہم تندہی سے کام کرتے رہے اور آج یہ منصوبہ مکمل ہو گیا ہے، ہمارا واپڈا پر اعتماد پورا ہوا ہے اور منصوبہ آپ کے سامنے ہے، میڈیا پر تنقید جاری تھی لیکن یہ (ن) لیگ اور نواز شریف کی کامیابی ہے، اگر میاں صاحب اس منصوبے میں دلچسپی نہ لیتے تو یہ آج مکمل نہ ہوتا، یہ ان کا ہی اعتماد تھا جس کا آج پھل ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ساری کہانی پر ایک کتاب لکھی جا سکتی ہے، یہ منصوبہ 5ملین واٹ بجلی فراہم کرے گا، اس پر 5ارب ڈالر خرچہ آیا ہے، چیلنجز کے باوجود یہ منصوبہ ہمیں ثمرات پہنچائے گا،2013میں ملک میں کرائسز تھے جن میں ایک لوڈشیڈنگ تھا وسائل محدود اور مسائل حد سے زیادہ تھے، آج ہم 10900میگاواٹ اضافی بجلی کے پلانٹ لگا چکے ہیں، بجلی کی ضرورت ہم نے پوری کر دی ہے، بجلی چوری ہونے والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ ضرور ہو گی، یہ ہم روک نہیں سکتے باقی بجلی کی قلت ملک سے ختم ہو چکی ہے، کوئی بھی چیز خود بخود حل نہیں ہوتی، ہم نے چیلنجز کا سامنا کیا اور منصوبے مکمل کئے، بنیادی مسائل ہم نے حل کر دیئے ہیں، نندی پور منصوبہ بھی تباہی کے دہانے پر تھا اور آج وہ منصوبہ بجلی پیدا کر رہا ہے، یہ حکومت مسائل حل کرنا جانتی ہے اور حل کر رہی ہے، پاکستان کی کسی حکومت نے 2ہزار میگاواٹ بجلی بھی نہیں بنائی، سڑکیں، انفراسٹرکچر یا کوئی بھی بڑا منصوبہ ہو وہ مسلم لیگ (ن) نے ہی مکمل کیا ہے، 65سال میں دو ڈیم بنائے جائیں تو مسائل حل ہوں گے، یہ فیصلے 40سال پہلے ہونے چاہیے تھے جو نہیں تھے، واپڈا ڈیم بنانے کیلئے کام کر رہا ہے، ہم واپڈا کو تمام وسائل فراہم کریں گے، منصوبے ہم گنوا بھی نہیں سکتے، ہمیں کہا جاتا ہے کہ منصوبوں کے اخباروں میں اشتہار بھی نہ دیں کہ یہ پری پول ریگنگ ہے، عدالتی فیصلے ہوں یا الیکشن کمیشن کے ہم قبول کرتے ہیں۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ان فیصلوں پر ہم عملدرآمد کررہے ہیں لکین ان کی منطق سمجھ نہیں آتی، ہم ہوا سے بجلی بنانے اور سورج سے روشنی بنانے کے منصوبوں پر بھی کام کر رہے ہیں جن کیلئے حکومت وسائل فراہم کر رہی ہے،کوشش ہے کہ بجلی پوری ہو اور پوری ملک کیلئے ہو اور سستی بھی ملے، اس حکومت نے آزاد کشمیر کو ترقیاتی فنڈز دیئے ہیں حکومت جانتی ہے کہ جس سے عوام خوشحال ہو رہے ہیں، قومیں ان لوگوں کو یاد رکھتی ہیں جو کام کرتی ہیں، ہماری بدقسمتی ہے کہ جو کام کرتا ہے اس کو سیاست سے نکال دیا جاتا ہے، آج بھی ایک فیصلہ آیا ہے، یہ ملک کیلئے بدقسمتی ہے اور پاکستان میں فیصلہ عوام کریں گے، یہ جو سلسلہ چل پڑا ہے کہ لیڈر کی قدر نہ کرتے ہیں اور نہ دیتے ہیں، پاکستان کے عوام اپنے لیڈر کی قدر اپنے ووٹ سے کریں گے۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں