جمشید دستی پر احتجاج پر اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج

ایف آئی آر میں20 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو ہراساں کرنے اور کارسرکارمیں مداخلت پر ایف آئی آر درج کی گئی،پولیس

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 25 مئی 2024 13:09

جمشید دستی پر احتجاج پر اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج
مظفر گڑھ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 مئی 2024 ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءجمشید دستی پر احتجاج پر اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیاگیا،ایف آئی آر میں جمشید دستی سمیت 20 افراد کو نامزد کیا گیا ہے،مظفرگڑھ پولیس کے مطابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو ہراساں کرنے اور کارسرکارمیں مداخلت پر ایف آئی آر درج کی گئی۔پولیس کا کہنا ہے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ نے مرادآباد میں مہنگی سبزیاں فروخت کرنے پر جرمانے کئے تھے۔

جمشید دستی ساتھیوں سمیت موقع پر پہنچے اور جرمانے کی رسید پھاڑ دی تھی۔ جمشید دستی نے کار سرکار میں مداخلت کی اور لوگوں کو افسران کیخلاف احتجاج پر اکسایا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اور اسکی ٹیم کو ہراساں کرنے پر جمشید دستی اور انکے ساتھیوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات اور قانونی کاروائی کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے پولیس افسران کے خلاف مقدمے کےلیے عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔مظفر گڑھ میں پریس کانفرنس کے دوران رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ عام انتخابات پاکستان کی تاریخ کے شرمناک الیکشن تھے۔انہوں نے کہا تھا مجھے الیکشن 2024ء میں انتخابی نشان ’با جا‘ دیا گیا، وہی میں نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی تقریر کے دوران بجادیا تھا۔

جمشید دستی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اور دیگر پولیس افسران کے خلاف مقدمے کے اندارج کےلئے عدالت جاﺅنگا۔ا±ن کا کہنا تھا کہ کارکنوں کے گھروں میں چھاپے مار کر اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے ساتھ قیمتی سامان چوری کیا گیا تھا۔رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ کسانوں نے گندم کی کٹائی کرلی ہے مگر حکومت گندم نہیں خرید رہی۔ اس وقت کسانوں کی آنکھوں میں خون اورآنسو ہیں۔

مظفر گڑھ میں شائع ہونے والی مزید خبریں