ترکی اورشامی حکومت کی خفیہ مفاہمتی بات چیت جاری ہے،ترک رکن پارلیمنٹ

جمعہ 26 اگست 2016 13:17

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اگست ۔2016ء) ترکی کی جانب سے شامی حکومت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں لچکدار موقف سامنے آنے کے بعد انکشاف ہواہے کہ انقرہ حکومت مفاہمت کے لیے اسد رجیم سے بالواسطہ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق تْرکی کی سیاسی جماعت ”وطن“ کے رْکن پارلیمنٹ اور سابق سفیر اسماعیل حقی تکین نے ایک بیان میں بتایا کہ ترک حکومت بشار الاسد کے ساتھ مفاہمت کے لیے پس چلمن بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔

حقی تکین نے کہا کہ انقرہ اور دمشق حکومتوں کیدرمیان بالواسطہ بات چیت کا عمل جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور شام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں ایران کا کلیدی کردار ہے۔ایک سوال کے جواب میں اسماعیل حقی تکین نے کہا کہ ہم ’وطن‘ پارٹی کی جانب سے گذشتہ مئی کے بعد پانچ بار دمشق کے دورے پر گئے ہیں۔

(جاری ہے)

شام کے دورے کے دوران ہماری ملاقاتیں بشار الاسد اور ان کی حکومت کے سرکردہ عہدیداروں کے ساتھ ہوئی ہیں۔

ایک دوسرے سوال کے جواب میں سابق ترک سفارت کار کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کے ساتھ بات چیت میں سیاسی، سیکیورٹی، تجارتی اور اقتصادی تعاون کے شعبوں میں بات چیت ہوتی رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ترک حکومت کے مندوبین کی شامی حکومت کے ساتھ براہ راست کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے تاہم انٹیلی جنس حکام نے بھی بالواسطہ طور پر مذاکرات کیے ہیں۔ اسی سلسلے میں ایک میٹنگ ایران میں بھی ہوچکی ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا شامی حکومت اور ترکی ماضی کی طرح تعلقات کی بحالی پر متفق ہوسکتے ہیں تو اسماعیل حقی کا کہنا تھا کہ ایسا مشکل ہے مگر ناممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ترکی ایک قدم آگے بڑھے گا تو بشارالاسد چار قدم بڑھنے کو تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :

ننکانہ صاحب میں شائع ہونے والی مزید خبریں