افواج پاکستان بہادری کے ساتھ دشمن سے جنگ لڑ رہی ہے ،پاکستان مسلم لیگ فنگشنل

منگل 17 فروری 2015 17:25

چھتر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروی 2015ء ) پاکستان مسلم لیگ فنگشنل کے مرکزی سنیئر نائب صدر میر مشرف علی خان کھوسہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں ہشیار رہنے کی ضرورت ہے ملک کا دشمن اندرون اور بیرون دونوں طریقوں سے ہمیں کمزور کرنے کی کوشیش کررہا ہے لیکن ملک کے تمام سیاسی اور عسکری قوتوں کا ایک ہوکر دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑئے ہوجانے سے ہمارے دشمن بھوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں کیونکہ افواج پاکستان ایکشن پلان کے تحت بہادری کے ساتھ دشمن سے جنگ لڑ رہا ہے ہمارے دشمن کو منہ کی کھانی پڑئی گئی کیونکہ اس وقت سیاسی پارٹیاں فوج اور پاکستان کی عوام ایک ہو کر میدان جنگ میں کھڑئے ہیں کچھ بھی ہوجائے دشمن کو شکست دینا ہے لیکن فوج کو صرف ایک صوبے تحت اپنے کاروائیوں کو محدود نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ایک محدود جگہ پر کاروائی کرنے سے دہشت گرد اپنا بھیس حلیہ تبدیل کر محفوظ جگہ پر جاکر چھپ جاتا ہے دہشت گرد ملک کے تمام چھوٹے بڑئے صوبوں میں دہشت گرد اپنے کاروائیاں کر کے پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشیش کر رہے ہیں ملک میں سیاسی لیڈڑ پروفیسر مذہبی لوگ ڈاکٹرز اور طلباء تاجر برادری سب دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں جس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے ہمارے ملک میں ایک منصوبے کے تحت عالمی لیول کی دہشت گردی کو پھیلانے میں بڑی بڑی قوتوں کا ہاتھ ہے دوسری جانب ملک میں موجودہ حکومت عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف پہنچانے میں ناکام بھی نظر آ رہا کبھی پٹرول کا بحران کبھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیدنگ نے کاروبار کو مفلوج کر دیاہے کوئی میٹروں بس کے ذریعے اپنے سیاست کو چمکانے کی کوشیش کر رہا ہے تو کوئی اپنے صوبے میں صرف اپنے وزیر اعلی کی کرسی کے بچانے کے چکر میں لگا ہے رہا بلوچستان کی میگاپراجیکٹ اور ملک کے دیگر صوبوں میں معدنی ذخائر کا کسی بھی ملک کے ساتھ معائد ہ کرنے میں ہمارے حکمرانوں کو جلدی نہیں کرنی چاہیے بلکہ ملک کے تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لیکر وہی فیصلے کرنے چاہیے جس سے ملک اور عوام کی ترقی ہواپنے چند افراد کے ساتھ کیئے جانے والے فیصلوں سے فرد احد یا چند افراد ہو کو فائدہ ہوسکتا ہے لیکن ملک اور عوام کی ترقی کسی بھی صورت میں ناممکن ہے جس کا زندہ مثال بلوچستان میں کیئے جانے والے فیصلوں کا ہے دنیا کی نظر میں بلوچستان وسائل سے مالا صوبہ ہے لیکن صوبے میں رہنے والوں کو تن چھپانے کے لیئے کپڑا نہیں ہے اور پاؤں میں پہننے کے چپل نہیں ہے اور پیٹ کی آگ بجھانے کے لیئے دو وقت کی سوکھی روٹی بھی نہیں ہے لیکن بھر میں بلوچستان کی اشرفیہ بلند بانگ دعوؤں پر دعوئے کر رہے ہیں کہ بلوچستان ترقی کی راہوں پر گامزن ہو چکا ہے افسوس کہ وہ اپنے ضمیر کی عینک سے بلوچستان کی عوام کو دیکھے سب کچھ نظر آئے گا ۔

متعلقہ عنوان :

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں